اسلام آباد : رہنما مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس حکومت کی چوری چھپانے کے لیے ہے۔ نیب آرڈیننس کو عدالت اور سینیٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کو ریٹائر ہوئے چار دن گزرگئے،چیئرمین نیب سے متعلق مشاورت کا کوئی عمل شروع نہیں ہوسکا۔
ان کا کہنا تھا کہ احتساب کی سرکس جاری ہے اوراب تو حکومت بھی اس میں شامل ہوگئی ہے۔ پورا احتساب کا عمل ایک چیئرمین کے سر ہر ہے۔
حکومت نے اپنی چوری بچانے کی کوشش کرنی ہے وہ اسی چیئرمین کے ذمہ ہے۔ لگتا ہے یہ چیئرمین تاحیات رہیں گے۔
شاہد خاقان نے کہا کہ وقت بتائے گا کہ اس چیئرمین کا وزیراعظم کا کیا حال ہوگا، سب دیکھیں گے۔ یہ آرڈیننس صرف نیب کے نظام، حکومت کی چوری بچانے کیلئے استعمال ہو گا۔
معیشت تباہ ہوتی جا رہی ہے، نہ حکومت کو پرواہ ہے، نہ وزیروں کو پرواہ ہے۔ جمعے کی شام کو آرڈیننس آیا ہے، اسے ہائیکورٹ، سپریم کورٹ، سینیٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کا کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہے لیکن ملکی معاملات پر پیپلزپارٹی سے مشاورت ہوتی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ پی ڈی ایم 16اکتوبر کو فیصل آباد میں جلسہ کرے گی،18اکتوبر کو پی ڈی ایم اجلاس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔