قافلہ گوجرانوالہ سے براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔فائل فوٹو
قافلہ گوجرانوالہ سے براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔فائل فوٹو

تحریک لبیک کا قافلہ گکھڑمنڈی پہنچ گیا

گوجرانوالہ: کالعدم جماعت تحریک لبیک کے کارکنوں کا لانگ مارچ گوجرانوالہ سے نکل کرگکھڑمنڈی پہنچ گیا،وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے تصدیق کر دی۔ دوسری جانب حکومت نے مظاہرین کے خلاف سخت کارروائی کا انتباہ کیا ہے۔

میڈیا کے مطابق لانگ مارچ میں موجود کارکن ٹولیوں کی صورت میں آگے بڑھ رہے ہیں لانگ مارچ کے شرکا نے راہوالی کے قریب نماز جمعہ ادا کی جس کے بعد وہ وزیر آباد کی طرف روانہ ہو گئے۔

گوجرانوالہ سے گکھڑ تک لانگ مارچ کے راستے میں پولیس کی طرف سے کوئی رکاوٹیں نہیں کھڑی کی گئیں تاہم سکیورٹی ذرائع کے مطابق پولیس اور رینجرز کی جانب سے وزیر آباد میں کارکنوں کو روکا جا سکتا ہے

حکومت نے کالعدم ٹی ایل پی کا مارچ روکنے کےلیے جی ٹی روڈ پر چناب و جہلم کے مقامات پر رابطہ پلوں پر کنٹینرز کے بعد دیواریں کھڑی کرنا شروع کردیں۔ مارچ کے شرکا کے پاس جدید تین سے چار ہیوی کرینیں اورایکسیکویٹرز سمیت مختلف مشینیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین کا قافلہ گوجرانوالہ سے براستہ جی ٹی روڈ اسلام آباد کی جانب پیش قدمی کر رہا ہے۔ ان کے مطابق گوجرانوالے سے دریائے چناب کے پل تک 50 کلومیٹرکی مسافت تک کوئی رکاوٹیں کھڑی نہیں کی گئی ہیں۔

دریائے چناب کے پل پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔آر پی او راولپنڈی عمران احمر بھاری پولیس نفری کے ہمراہ جہلم میں خود موجود رہ کر صورتحال کی مانیٹرنگ کررہے ہیں۔ رینجرز بھی چناب اور جہلم کے مقامات پر موجود ہے۔

حکومت نے مارچ کو کسی بھی صورت جہلم سے آگے نہ بڑھنے دینے کا عندیہ دے رکھا ہے۔ نیشنل ہائی وے ، جی ٹی روڈ ، چناب ٹول پلازہ سے چکوال موڑ بھائی خان سوہاوہ تک چھ مقامات سے ٹریفک کے لیے بند ہے۔

اوجلا کینال وزیر آباد ،چناب ٹول پلازہ گجرات، کینال بریج اور جہلم ٹول پلازہ ، جہلم کینٹ، پاکستان ٹوبیکو کمپنی کے مقامات، چکوال موڑ، بھائی خان پل سوہاوہ کے مقامات ٹریفک کے لیے بند ہیں۔

گذشتہ رات وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات ایک بار پھر ناکام ہونے کے پرتشدد مظاہرین کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘بس بہت ہو گیا، حکومت یرغمال نہیں بنے گی ریاست کی رٹ کو ہر صورت قائم کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا اگر مظاہرین واپس مرکز چلے جائیں تو حکومت ان سے بات چیت کے لیے تیار ہے۔اس سے قبل وزیراعظم  کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے ٹوئٹر پر سلسلہ وار پیغامات میں کہا کہ تمام افراد اور گروہ جو سمجھتے ہیں کہ وہ ریاست کی رٹ چیلنج کر سکتے ہیں، اس کا تجربہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔

انھوں نے کہا کہ ‘تحریکِ لبیک پاکستان نے سرخ لکیر عبورکرلی ہے اور ریاست کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔