اسلام آباد: سانحہ آرمی پبلک سکول میں سپریم کورٹ کے طلب کرنے پر وزیر اعظم عمران خان عدالت پیش ہوئے اور روسٹرم پرآئے ، عدالت نے ریمارکس دیے کہ شہدا کے والدین چاہتے ہیں اس وقت کے اعلیٰ حکام کیخلاف کارروائی ہو ، وزیر اعظم نے جواب دیا کہ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں ، آپ حکم دیں ، ہم کارروائی کریں گے ۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی زیر سربراہی سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے سانحہ اے پی ایس کے از خود نوٹس کی سماعت ہوئی ، عدالت کے وزیر اعظم کو طلب کیا جس پر وزیر اعظم سپریم کورٹ پیش ہوئے اور روسٹرم پر آئے ، عدالت نے وزیر اعظم سے کہا کہ آپ ہمارے وزیر اعظم ہیں اور قابل احترام ہیں، لیکن اب تک حکومت نے کیا اقدامات کئے ہیں ، ہمیں آپ کی پالیسی س کوئی غرض نہیں ۔
وزیر اعظم نے عدالت میں کہا کہ مجھے موقع دیں میں وضاحت کرتا ہوں ، مشرف کے دور میں امریکی جنگ میں کودنے کی مخالف کی تھی ، اس جنگ میں ہم نے 80 ہزار قربانیاں دیں ، سانحہ اے پی ایس کے وقت ہماری مرکز میں حکومت نہیں تھی ، صوبے میں حکومت تھی ، ہم نے شہدا کے لواحقین کیلیے ہر ممکن کام کیا ۔ میں خود پشاور پہنچا ، ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی ، والدین اس وقت سکتے کی حالت میں تھے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اب تو آپ اقتدار میں ہیں ، آپ نے کیا کیا ۔