عمران خان اعلان نہ کریں بلکہ عدالت جانے کی تاریخ بتائیں۔فائل فوٹو
عمران خان اعلان نہ کریں بلکہ عدالت جانے کی تاریخ بتائیں۔فائل فوٹو

عمران خان ملکی مسائل کا حل انڈے اورکٹے میں تلاش کرتے رہے ۔مریم اورنگزیب

وفاقی زیر طلاعات  مریم اورنگزیب  نے کہا کہ پانچ قیراط کی انگوٹھی اور توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچنے  والے کیا جانیں کہ ملکی مفاد کیا ہوتا ہے ۔ 45 ہزار ارب روپے کے قرض لے کر ایک اینٹ نہیں لگائی آپ نے ، ملکی مسائل کا حل آپ انڈے اورکٹے میں تلاش کرتے رہے ۔

اسلام آباد میں پریس  کانفرنس کرتے ہوئے مریم اونگزیب  نے کہا کہ  پاکستان اورترکی کی دوستی کے 75  سال پورے ہونے پراخبار میں اشتہاردیا گیا تھا، یہ پاک ترک دوستی کے اشتہارکے خلاف بھی عدالت میں چلے گئے ۔ آپ نے دیکھا کہ ترکی میں اس  دوستی کے 75 سال مکمل ہونے پر کیسا جشن منایا گیا،انہیں یہی تکلیف ہے کہ ہمارے وزیر اعظم کا کیسا استقبال کیا گیا۔

 مریم اورنگزیب نے کہا کہ  یہ کہتے ہیں شہباز شریف نے ذاتی نمائش کی ، ملکی مفاد کو پانچ قیراط کی انگوٹھی کے عوض بیچنے  والے اورتوشہ خانہ کی گھڑیاں بیچنے والے کیا جانیں کہ  ملکی مفاد کیا ہوتے ہیں اورملکی مفاد کیلیے تشہیر کیسے کی جاتی ہے۔ حکومت کا یہ حق ہوتا ہے کہ وہ  ملکی مفاد اورعوام کی فلاح سے متعلق اشتہارات جاری کے اور یہ میرا اور میری حکومت کا حق ہے کہ ہم دوست ممالک کے ساتھ  تعلقات کیلیے اشتہارات  دیں اور ہم دیں گے ۔

وفاقی وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ عمران خان کا نیا پاکستان صرف فرح گوگی ، بشری  بی بی اورعمران خان  کاتھا کیونکہ ان کے دور اقتدار میں صرف ان تینوں کو ہی  فائدہ ہوا ہے اور تو سارے ملک کا نقصان ہوا ہے،ان کے دور میں غربت اور مہنگائی بڑھی،انہوں نے ذاتی مفادات صرف پانچ قیراط کی انگھوٹھی کی عوض بیچ دیے ۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے آٹا ، چینی مافیا سے گٹھ جوڑکرکے عوام کو لوٹا ، ان کے دور میں چینی ایک سو بیس روپے فی کلو سے زیادہ قیمت میں فروخت ہو تی رہی ۔ یہ نیا الیکشن چاہتے ہیں تو اسمبلی سے مستعفی ہوں ،  جس پارلیمنٹ کو بیرون ملک کی کہہ رہے ہیں اس سے استعفی نہیں دے رہے ، پاکستان 2018  میں ترقی یافتہ تھا ، لوڈ شیڈنگ ختم ہو چکی تھی ،  نواز شریف کے ور میں بیرون ملک سے انویسٹر آیا تھا ، انہوں نے سیاسی انتقام ان  انویسٹرز سے لیا ہے ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ  انہوں نے  اپنی حکومت کے  100 روز پورے ہونے پر ایک اشتہار دیا تھا جس کا عنوان تھا ہم مصروف تھے ، کس کام میں مصروف تھے آپ ؟، اپ کے دور میں مہنگائی 2.6 فیصد سے  16 فیصد پر پہنچی ، 45 ہزار ارب روپے کے قرض لے کر ایک اینٹ نہیں لگائی آپ نے ، ملکی مسائل کا حل آپ انڈے اورکٹے میں تلاش کرتے رہے ۔