کے الیکٹرک اورحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔فائل فوٹو
کے الیکٹرک اورحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔فائل فوٹو

کراچی۔بجلی بندش کیخلاف دوسرے روز بھی احتجاج۔خاتون جاں بحق

کراچی:کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اورگرمی کے ستائے شہری پریشان ہو کر سڑکوں پر نکل آئے ،ماری پور میں دوسرے روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

ماڑی پور میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ پولیس نے مظاہرین پرلاٹھی چارج کیا اورآنسو گیس کی شلینگ کی۔ متعدد شہریوں کو گرفتاربھی کرلیا گیا۔لاٹھی لگنے سے زخمی خاتون دوران علاج دم توڑ گئی۔

بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سےسب سے زیادہ متاثر لیاری اوراس کے اطراف کے علاقوں کے مکین سڑکوں پر نکل آئے اوراحتجاج کیا۔ شہریوں کے احتجاج کے باعث ماڑی پور روڈ، حب ریورروڈ،آرسی ڈی ہائے وے، ایم ٹی خان،مائی کلاچی روڈ اوربوٹ بیسن تک ٹریلر، ٹرک ٹینکر سمیت گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

 دوپہر تک ماڑی پور روڈ پر ٹریفک کو متعدد بار بحال کیا گیا مگر مظاہرین گلیوں سے نکل کر احتجاج کرتے اور ٹریفک معطل کرتے رہے۔صورت حال اس قدر کشیدہ تھی کہ رینجرز کو بھی علاقے میں طلب کیا گیا مگر کوئی خاص ایکشن دیکھنے میں نہیں آیا۔

اطلاعات کے مطابق ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے شہریوں سے لوٹ مار کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور متعدد گاڑیوں کی چابیاں مشتعل مظاہرین نکال کر لے گئے۔بعض مقامات پر پولیس کی شیلنگ کے جواب میں مشتعل مظاہرین وہی شیل اٹھا کر پولیس پر پھینکتے ہوئے بھی دکھائی دیے۔

ماڑی پور روڈ پر احتجاج کے دوران لاٹھی چارج کا ڈنڈا لگنے سے خاتون جاں بحق ہوگئی۔ایدھی ویلفیئر ترجمان کے مطابق احتجاج کرنے والوں پر لاٹھی چارج کے دوران ڈنڈا لگنے سے احتجاج میں شریک 60 سالہ خاتون جاں بحق ہوگئی۔

خاتون کی میراں بی بی زوجہ عبدالکریم کے نام سے شناخت ہوئی ہے، خاتون ڈنڈے لگنے سے زخمی ہوئی تھی جسے فوری طور پر قریب ہی واقع لیاری جنرل اسپتال منتقل کیا گیا تاہم پولیس کے مطابق علاج کے دوران خاتون چل بسی۔

ملک کو کراچی کی بندرگاہ سے ملانے والے اہم شاہراہ پر ٹریفک بند ہونے کی وجہ سے نادرن بائی پاس حب ریور روڈ شیر شاہ اور دیگر مقامات پر گاڑیوں کی طویل قطاریں دیکھی گئی ہیں۔

مائی کلاچی بائی پاس اور مولوی تمیز الدین خان روڈ پر بھی ٹریفک جام ہے۔

کراچی بندرگاہ سے بھی گزشتہ شام سے سامان کی ترسیل نہیں ہوسکی ہے، ملک کے مختلف علاقوں سے شپمنٹ کے لیے بندرگاہ بھیجا گیا سامان بھی تاخیر کا شکار ہے۔

شہر میں بجلی کے بدترین بحران کے باعث لیاقت آباد، جہانگیر آباد ، ناظم آباد ، پی آئی بی کالونی ، اورنگی ٹاؤن ، کورنگی اللہ والا ٹاؤن ، کورنگی مہران ٹائون،کورنگی الیاس گوٹھ ، لانڈھی فیوچرموڑ سمیت دیگرعلاقوں کے  مشتعل رہائشیوں نے سڑکیں بلاک کیں،پتھراؤ کیا اورکے الیکٹرک اورحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔کراچی میں گذشتہ روز بھی 14 مختلف مقامات پر لوڈشیڈنگ کے خلاف مظاہرے کیے گئے تھے۔

ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے بات چیت کے لیے جب تک کے الیکٹرک کا کوئی بڑا افسر نہیں آجاتا اور علاقے کی بجلی بحال نہیں ہوتی اس وقت تک مظٓاہرین کا منتشر ہونا مشکل ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر ایک گھنٹے بعد دو گھنٹے کے لیے بجلی بند کردی جاتی ہے۔ متعدد علاقوں میں 4 سے 6 گھنٹے مسلسل بجلی کی فراہمی معطل رہتی ہے جبکہ بلدیہ اتحاد ٹاؤن ، قائم خانی کالونی ، گلشن غازی اوراطراف کے علاقے ، لائنز ایریا اے بی سینیا لائن اور گلشن ظہور ، نارتھ ناظم آباد نصرت بھٹو کالونی، کورنگی الیاس گوٹھ ، گلشن عریشہ ، جوہر کمپلیکس ، رضوان سوسائٹی ، ملیر ، اسکیم 33 گارڈن ، برنس روڈ اور سٹی ریلوے کالونی میں رات 11 بجے سے ایک بجے تک اور صبح 4 بجے سے 7 بجے تک اعلانیہ لوڈ شیڈنگ  ہوتی ہے جبکہ غیر اعلانیہ بجلی کی بندش کا کوئی ٹائم ہی نہیں۔