ہمارے پاس ابھی تک وفاق کا جواب نہیں آیا اور اٹارنی جنرل بھی موجود نہیں۔فائل فوٹو
اٹارنی جنرل اورایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب سمیت دیگرفریقین کو نوٹس جاری کردیا۔فائل فوٹو

حکومتی اتحاد کی فوری فل کورٹ بنانے کی درخواست مسترد

اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے معاملے پر ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کی رولنگ پر حکومتی اتحادیوں کی فل کورٹ بنانے کی درخواست مسترد کردیاور قرار دیا کہ موجودہ تین رکنی بینچ ہی کیس کی سماعت کرے گا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کیس کی دوبارہ سماعت شروع کر دی۔عدالت نے چوہدری شجاعت اور پیپلز پارٹی کو بھی فریق بننے کی اجازت دے دی۔

سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے معاملے پر ڈپٹی اسپیکرکے رولنگ کیخلاف فل کورٹ بنانے کی درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومتی اتحادیوں اور پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کو مسترد کردیا گیا۔

چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیے کہ فل کورٹ کیلیے مزید قانونی  وضاحت کی ضرورت ہے، فل کورٹ بنانے کے معاملے پر فیصلہ آج ہوگا یا نہیں ، اس حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا ۔ دلائل سن کر فیصلہ کریں گے کہ فل کورٹ بنانا ہے یا نہیں۔ سپریم کورٹ نے وکلا کو میرٹ پر دلائل دینے کی ہدایت کی۔ عدالت نے چوہدری شجاعت اور پیپلز پارٹی کے کیس میں فریق بننے کی درخواست منطور کرلی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چوہدری شجاعت اور پیپلز پارٹی کے وکیل میرٹ پر دلائل دیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سنجیدہ مسئلہ ہے، ہم اس کیس کو مزید سننا چاہتے ہیں، آج تک جن کیسز میں فل کورٹ بنایا گیا وہ نہایت اہمیت کے معاملے تھے، 21 ویں آئینی ترامیم، چیف جسٹس کو ہٹانا، عدلیہ کی آزادی کے معاملات شامل تھے۔