لاہور ہائیکورٹ نے ایف بی آرکی جانب سے ٹیکس چوروں کے خلاف منی لانڈرنگ کی کارروائی کو درست قرار دیدیا ہے اور ٹیکس چوری کی بنیاد پر180لوگوں اور بڑی کمپنیوں کے خلاف شروع کی جانیوالی منی لانڈرنگ کی کارروائی کو درست قرار دیدیا ہے.
لاہور ہائیکورٹ نے ٹیکس دہندگان کی جانب سے انسداد منی لانڈرنگ کے قانون اور ایف بی آر کے جاری متعلقہ ایس آرا و سمیت دیگر قانونی شقوں کے خلاف دائر تمام پٹیشنز خارج کردی ہیں،صرف جن کیسوں میں ٹیکس دہندگان کو بھجوائے جانے والے کال اپ نوٹسز کے ساتھ وجہ بیان نہیں کی گئی تھی ان پٹیشنز کو سماعت کیلئے منظور کیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیوکے ماتحت ادارے ڈائریکٹریٹ جنرل آف اینٹلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کے ریجنل مقامات لاہور،فیصل آباد اور ملتان کی طرف سے ٹیکس دہند گان کے خلاف شروع کئے جانیوالے منی لانڈرنگ کے کیسوں کے خلاف ہائیکورٹ کا ایف بی آر کے حق میں تاریخی فیصلہ آیا ہے۔
ایف بی آر کے مطابق فیصلہ اینٹی منی لانڈرنگ اور ایف بی آر کیلئے تاریخی کامیابی ہے، اب ٹیکس چور اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010کے تحت کارروائی سے نہیں بچ سکتے۔