کراچی(رپورٹ:سید نبیل اختر ) پورٹ قاسم اتھارٹی میں ڈریجنگ پر مامور انڈس ڈولفن غیر ملکی کنٹینر ویسل سے ٹکرا گیا ۔ حادثے میں انڈس ڈولفن کا برج اور غیر ملکی جہاز کی شیٹ پھٹ گئی۔اتھارٹی کو اپنے جہاز کی مرمت اور بین الاقوامی قانون کے مطابق غیر ملکی ویسل کمپنی کو کروڑوں کی ادائیگی کرنا پڑے گی ۔
انڈس ڈولفن چینی و پاکستانی عملے کے زیر استعمال ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی شام پانچ بجے پورٹ قاسم کی حدود برتھ نمبر آٹھ پر سمندر میں ایم ایس سی اسٹیلا نامی ایک ویسل کھڑا تھا ۔ جسے جمعرات کی صبح سات بجے اپنی منزل کی جانب روانہ ہونا تھا تاہم شام پانچ بجے پورٹ قاسم اتھارٹی کا ڈریجر انڈس ڈولفن برتھ پر کھڑے ویسل سے ٹکرا گیا جس کی وجہ سے انڈس ڈولفن کا برج تباہ ہوگیا جبکہ غیر ملکی جہاز ایم ایس سی اسٹیلا کے شیٹ پھٹ گئی ۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ حادثہ پورٹ قاسم اتھارٹی اور چینی ٹھیکیدار کمپنی کے عملے کی غفلت کا نتیجہ ہے جس پر جہاز کی کمپنی کو انٹرنیشنل میرین آرگنائزیشن رولز کے مطابق کروڑوں روپے کی ادائیگی کرنا پڑے گی ۔ ذرائع نے بتایا کہ حادثہ کی ابتدائی رپورٹ مکمل نہیں کی جاسکی جبکہ پی اینڈ آئی کلب کی ٹیم دونوں جہازوں کا جمعرات کو معائنہ کرکے رپورٹ مرتب کرے گی ۔
ذرائع نے بتایا کہ اسٹیلا کی روانگی موخر کردی گئی ہے کیونکہ اس کے جائزے معائنہ کے بعد ہی جہاز کے سی وردینس ہونے کا پتا لگے گا ۔ امت کو برتھ پر موجود ذریعے نے بتایا کہ غیر ملکی جہاز سے زیادہ نقصان انڈس ڈولفن کا ہوا ہے جس کا برج مکمل طور پر تباہ ہوگیا ہے۔
دوسری جانب اسٹیلا کے پاکستان میں نمائندے اپنے ویسل کی خبر ملتے ہی ٹرمینل پہنچ گئے ہیں اور اپنے جہاز کا سی انجینئر سے معائنہ کرارہے ہیں ۔ بعد ازاں نقصان سے متعلق پورٹ قاسم اتھارٹی کو آگاہ کرکے کلیم جمع کرائیں گے ۔
ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا کہ انڈس ڈولفن کے گراؤنڈ ہونے سے ڈریجنگ نہیں ہوپائے گی جس سے کنارے سے مٹی نکلنے کا عمل وقتی طور پر رک جائے گی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اندھیرے کی وجہ سے آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے ، دونوں جہازوں کو کتنا نقصان پہنچا ہے اس متعلق جمعرات کی صبح کو ہی بہتر علم ہوسکے گا ۔