چارسدہ: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ اربوں کی کرپشن کے کیسز میں جو گواہ تھے ان کی اموات ہارٹ اٹیک سے نہیں بلکہ انہیں مروایا گیا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کانپیں ٹانگنے والا مارچ اور فضل الرحمان نے مہنگائی مارچ کیے، جب چوروں نے حکومت گرائی تو میرے یا کسی وزیر کے خلاف کوئی کرپشن کیسز نہیں تھا، انہوں نے اقتدارمیں آ کر چوری کیا 1100 ارب معاف کرا لیا، شہباز شریف، حمزہ شہباز کو 16 ارب کے کیس میں سزا ہونا تھی، کیس کے چار گواہان ہارٹ اٹیک سے مر گئے، جب انویسٹی گیشنن ہو گی تو پتا چلے گا انہیں مروایا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ حکومتی ٹولے نے آتے ہی اپنے کرپشن کے کیس ختم کرنا شروع کیے، اب پتا چلا ہے کہ رمضان شوگر مل کا کیس بھی معاف ہورہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت سازش کے تحت قوم پر مسلط کی گئی جب ہمیں حکومت ملی تو ملک کا بیرونی خسارہ 20 ارب ڈالر تھا، ہم حکومت چھوڑ کر گئے تو ترسیلات زر 31 ارب ڈالر اور زر مبادلہ ذخائر 16 ارب ڈالر تھے، دو سال کورونا وبا کے باوجود ہم بہتر معیشت چھوڑ کر گئے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں وبا کے باوجود ریکارڈ ایکسپورٹ اور ترسیلات زر رہی، ہمارےآخری دو سال معاشی کارکردگی 17 سال میں سب سے بہتر تھی۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک کا کہنا ہے یہ حکومت معیشت نہیں سنبھال سکتی، آئی ایم ایف کہہ رہا ہے پاکستان سری لنکا کی صورت حال کی طرف جا رہا ہے۔