کیا خراٹے بھی کینسر کا سبب بن سکتے ہیں ؟

کیا آپ نیند کے دوران خراٹے لیتے ہیں؟ ویسے تو یہ اتنے نقصان دہ نہیں ہوتے تاہم آپ کو  اپنی یہ عادت جلد تبدیل کر نے کی ضرورت ہے  ورنہ یہ موذی مرض کینسر کے خطرے کی گھنٹی بھی ثابت ہو سکتے ہیں۔

یورپین ریسپائریٹری سوسائٹی (European Respiratory Society) کی حالیہ کانفرنس کے دوران اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ خراٹے لینے والے افراد میں کینسر جیسے جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔

سوئیڈن کی اُپسالا  (Uppsala) یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق میں انتباہ جاری کیا گیا ہے کہ (  obstructive sleep apnea ) او ایس اے یعنی رات کو سوتے  ہوئے سانس رکنے کے عمل کے شکار افراد زیادہ خراٹے لیتے ہیں  ان میں کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ، اس کے علاوہ بڑھتی عمر کے ساتھ ساتھ  ذہنی صلاحیت میں بھی کمی واقع  ہو جاتی ہے۔

او ایس اے کے شکار افراد کا سانس نیند کے دوران بار بار رکتا ہے جس سے خراٹوں کے ساتھ ساتھ متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

تحقیق کے مطابق تمباکو نوشی یا الکحل کا استعمال کرنے والے، موٹاپے یا ذیابیطس کے شکار افراد میں او ایس اے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

مذکورہ تحقیق کے دوان تقریباً 62 ہزار811 ، مریضوں پر مشتمل 2 گروپس بنائے گئے تھے جن میں سے 1 او ایس اے کے مریضوں کا تھا جن میں کینسر کی تشخیص ہوچکی تھی جبکہ دوسرا گروپ کینسر سے محفوظ او ایس اے کے مریضوں کا تھا۔

مریضوں کی معلومات کا تجزیہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی ہے کہ کینسر کے شکار افراد کی نیند بہت زیادہ متاثر ہوتی ہے یا ہم کہہ سکتے ہیں  کہ ان میں او ایس اے کی شدت زیادہ ہوتی ہے۔

محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحقیق کے نتائج سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر کوئی شخص رات کے اوقات میں مسلسل آکسیجن کی کمی کا شکار رہتا ہے تو ایسے افراد میں کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ او ایس اے کے شکار افراد رات کے اوقات میں آکسیجن کی کمی کا شکار ہو جاتے ہیں جبکہ اس دوران خون کی شریانوں میں کلاٹس کا خطرہ بھی خطرناک حد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین ابھی  صرف اس  نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ او ایس اے کی بیماری کینسر کا خطرہ بڑھا دیتی ہے ، تاہم ابھی یہ  جاننے کیلئے کہ کیا او ایس اے براہِ راست کینسر کا سبب ہے ، مزید تحقیق کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔