ودیا ساگر کمار:
’’کل تک میں مقروض تھا۔ چھے، سات لاکھ روپیہ دوستوں اور رشتے داروںسے قرض لیا ہوا تھا۔ پریشان ہوکراگلے مہینہ ملازمت ڈھونڈنے ملائیشیا جانے والا تھا۔ لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا۔ اب میں 25 کروڑ روپے جیتنے کے بعد کہیں نہیں جارہا۔‘‘ یہ کہنا ہے کہ ریاست کیرالا کے مقامی رکشا ڈرائیور انوپ کا، جو 18ستمبر 2022ء سے پہلے ایک معمولی رکشا ڈرائیور اورپریشان حال و مقروض تھا۔ لیکن آج انوپ پچیس کروڑ کی لاٹری کا فاتح ہے۔ اس کا ارادہ ہے کہ لاٹری کی رقم ملتے ہی وہ قرض چکائے گا اور نیا گھر بنا کر ہوٹل بزنس کا آغاز کرے گا تاکہ دیگر غریبوں کو روزگار فراہم کیا جاسکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ پہلے لاٹری کے ٹکٹ کبھی کبھار ہی خریدتا تھا۔ لیکن چند برس سے لگا تار خرید رہا تھا۔ اب اس کا کہنا ہے کہ وہ سب سے پہلے لاکھوں کا قرض واپس کرے گا۔ ٹیکس اور لاٹری ایجنٹ کا کمیشن دینے کے بعد انوپ کو پچیس کروڑمیں سے سولہ کروڑ روپے ملیں گے۔ انوپ کہتا ہے کہ میں گھر بناؤں گا۔ ضرورتمندوں کی مدد کروں گا۔ ایک اچھا سا ہوٹل بھی کھولوں گا۔ یاد رہے کہ کیرالا سرکار ہر ماہ کو لاٹری ٹکٹس کی فروخت سے بہت اچھی آمدنی ہوتی ہے اورگزشتہ دو ہفتوں میں ریاستی سرکاری کو لاٹری ٹکٹس کی فروخت سے تین سو کروڑ روپے ملے تھے۔
ملیالم میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ پچیس کروڑ جیتنے والا رکشا ڈرائیور انوپ کئی برس سے تنگدستی کا شکار تھا اور قرض لیکر اس قدر پریشان ہوچکا تھا کہ اس نے ملائیشیا میں ایک ریستوران میں بطور باورچی ملازمت کا کانٹریکٹ بھرا تھا اور اگلے ماہ وہ نئی ملازمت کے سلسلہ میں کوالالمپور جانیوالا تھا۔ ملیالم جریدے ’’ماتھر بھومی ‘‘نے بتایا ہے کہ معروف شہر تری ونتھاپورم میں رکشا ڈرائیور انوپ نے دس دنوں بعد لائیشیا جانے سے قبل ایک آخری قسمت آزمائی کا فیصلہ کیا اور جب اپنی جیب کھنگالی تو اس کو ادراک ہوا کہ شاید وہ قسمت آزمائی کیلئے لاٹری کا ٹکٹ بھی خرید نہ سکے۔ کیونکہ ا س وقت اس کی جیب میں بیوی کو خرچہ دینے کے بعد صرف ساڑھے چار سو روپے باقی بچے تھے اور لاٹری کا ٹکٹ تھا پانچ سو روپیہ کا۔ انوپ نے اس موقع پر اپنے بیٹے کا گلک توڑ کر پچاس روپے لینے کا فیصلہ کیا۔
انوپ نے بتایا کہ اس نے کیرالا /تری ونتھاپورم کی سرکاری ایجنسی سے سرکاری لاٹری ’’تریوونم بمپرلاٹری‘‘ کا پانچ سو روپیہ کا ایک ٹکٹ خریدلیا اورجب اگلے روز اس لاٹری کے نتائج کا اعلان ہوا تو انوپ کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہاکیونکہ وہ اس کا اول انعام یعنی پچیس کروڑ روپیہ جیت چکا تھا۔ یاد رہے کہ کیرالا کی سرکاری لاٹری کے نتائج کا اعلان’’ کیرالا اسٹیٹ لاٹری ڈپارٹمنٹ‘‘ کرتا ہے اور جب رواں مہینہ 18 ستمبر کو اس کے نتائج کا اعلان کیا گیا تو اس میں ٹکٹ نمبر ’’ٹی جے 750605‘‘ پر25 کروڑ روپیہ کا انعام لگ چکا تھا اور اس ٹکٹ کا مالک رکشا ڈرائیور انوپ تھا۔ اس لاٹری کے نتائج کا اعلان ریاستی وزیر خزانہ بالاگوپال نے کیا۔
بھارتی نیوز پورٹل ’’دینا ملہار‘‘کیمطابق انوپ نے بتایا کہ اس نے یہ ٹکٹ بیٹے کا گلک توڑ کر ایک د ن قبل ہی خریدا تھا۔ بھارتی جریدے ’’کرونیکل انڈیا‘‘کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ ٹکٹ اگرچہ انوپ نے مقامی ایجنسی سے خریدا لیکن اس کا نمبر اسے پسند نہیں آیا تھا۔ کیونکہ وہ اس نمبر کو خوش قسمت نہیں جان رہا تھا۔ لیکن مجبوری میں اس نے اسی ٹکٹ کو خریدا کیونکہ قرعہ اندازی یا لاٹری کے اعلان میں صرف چوبیس گھنٹے سے بھی کم وقت باقی بچا تھا۔ انوپ نے مزید بتایا کہ اس نے مقامی بینک سے تین لاکھ روپیہ کا قرضہ منظور کروایا تھا۔ جس دن اس کی لاٹری نکلی اسی دن بینک سے بھی فون آیا کہ اس کا قرضہ منظور ہوچکا ہے۔ لیکن اس نے بینک افسرکو کہا کہ اب انہیں کسی قرضہ کی ضرورت نہیں۔