کسان اتحاد کا لانگ مارچ اسلام آباد پہنچ گیا، مظاہرین نے جناح ایونیو پر دھرنا دیتے ہوئے ڈی چوک جانے کا اعلان کیا ہے۔
مظاہرین نے حکومت سے زرعی اراضی پر فوری طور پر تعمیرات روکنے، مشینری پر ٹیکس ختم کرنے اور کسانوں کو اچھی کھاد دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ زرعی زمینوں پر ہاؤسنگ اسکیمیں بنانے پر پابندی لگائی جائے، سیلاب زدہ علاقوں میں کھاد، بیج اور ڈیزل مفت فراہم کرنے سمیت گندم کی قیمت چار ہزار روپے اور گنے کی چار سو روپے فی من مقرر کی جائے۔
دوسری جانب مظاہرین نے حکومت سے مذاکرات پر آمادگی ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد کی 5 رکنی کمیٹی بنائی جائے گی جو حکومت سے مذاکرات کرے گی۔