ملیریا، ڈینگی بخار کے کیسز میں اضافہ۔ ادویات مارکیٹ سے غائب

کراچی(امت نیوز) شہرقائد میں صفائی کی ناقص صورتحال اور سیوریج کا پانی جمع ہونے کے باعث مچھروں کی بہتات ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں ملیریا اور ڈینگی کے کیسز میں بےپناہ اضافہ ہوا ہے، ان حالات میں بخار کے خلاف مزاحمت کرنے والی عام استعمال کی دوا پیناڈول مارکیٹ سے غائب کردی گئی ہے۔
شہر کے بیشتر میڈیکل اسٹورز پر پیناڈول موجود ہی نہیں اور جہاں موجود ہے، وہاں بلیک میں پیناڈول کا پتا 60سے 80روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے۔ شہری 15سے 20روپے والی دوا کئی گنا مہنگی خریدنے پر مجبور ہیں۔ ماہرین طب پیناڈول کو ڈینگی کے علاج کے لئے مؤثر قرار دیتے ہیں۔
ڈینگی کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود شہر میں پیناڈول کی گولیاں نایاب ہوگئی ہیں، کراچی سمیت سندھ کے بیشترعلاقوں میں پیناڈول کی گولیوں کی مصنوعی قلت پیدا کر دی گئی تھی لیکن 2 ہفتہ قبل متعلقہ اداروں کی کارروائیوں میں متعدد جگہوں سے کروڑوں روپے کی پیناڈول کی گولیاں برآمد کی گئی تھیں، جس کے بعد شہریوں میں امید جاگی تھی کہ اب پیناڈول کی قلت ختم ہوجائے گی لیکن یہ دوا تاحال مارکیٹ میں کمیاب ہے اور اس کی قیمت میں بھی یکدم اضافہ ہو گیا ہے۔
’امت‘ کو حاصل معلومات کے مطابق 15 سے 20روپے میں فروخت ہونے والا 10گولیاں کا پیناڈول کا پتا اس وقت بیشتر میڈیکل اسٹورز پر موجود نہیں البتہ مختلف مقامات پر پیناڈول کی 10گولیوں والا پتا 60سے 80روپے میں فروخت کیا جارہا ہے اور شہری مہنگے داموں دوا خریدنے پر مجبور ہیں۔
دوسری جانب متعدد کارروائیوں میں برآمد کی گئی کروڑوں پیناڈول کی گولیاں کہاں گئیں، اس کا بھی کچھ پتہ نہ چل سکا۔