کراچی : روپیہ تگڑا اور ڈالر مزید کمزور ہوگیا، انٹر بینک میں ڈالر 1روپے 64پیسے سستا ،انٹر بینک میں ڈالر 225روپے سے بھی نیچے آگیا ۔
اسحاق ڈار کے وفاقی وزیر خزانہ بننے سے ڈالرکی قیمتوں میں مسلسل کمی آرہی ہے ،اب تک 15روپے سے زائد سستا ہوچکا ہے،ڈالر کے ساتھ ساتھ دوسری کرنسیز بھی نیچے آرہی ہیؒں ۔انٹر بینک میں ڈالر 225.64روپے سے گر کر 224روپے کا ہوگیا۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے صاف کہہ دیا ہے کہ ڈالر کی سٹے بازی میں بینک ملوث ہیں ۔ اسحاق ڈار آخری امید ہیں ۔ڈالر دو سو روپے تک آجانا چاہئے ۔ ڈالر مہنگا ہونے سے ہر شے کی قیمت کو پر لگ چکے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کہہ رہے ہیں کہ بینک ڈالر کی سٹے بازی میں ملوث ہیں ، بینکوں کو نوٹسز بھی جاری کئے گئے ہیں ۔ ایکسچینج کمپنیز ڈالر کی سٹے بازی میں ملوث نہیں ۔ اسٹیٹ بینک کی ایکسچینج کمپنیز پر اتنی پابندیاں پہلے ہی عائد ہیں کہ وہ ایسا نہیں کرسکتیں۔ اسحاق ڈار ملک کو مشکلات سے نکال لیں گے ۔ ڈالر کو 200 روپے تک آجانا چاہیے ۔ روپے کے مقابلے میں ڈالر 180 روپے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے ۔
ظفر پراچہ کے مطابق ڈالر میں سٹے بازی کرنے اور اسمگلنگ کی وجہ سے ڈالر مہنگا ہوا تھا۔ برآمدات اور ترسیلات زر ملکی مالی صورتحال کو سب سے بڑا سپورٹ فراہم کرتی ہیں ۔