جب قوم محنت کرنا، چیلنج لینا جدوجہد کرنا چھوڑ دے اور بھکاری بن جائے تو بہت بُرا ہوتا ہے۔فائل فوٹو
جب قوم محنت کرنا، چیلنج لینا جدوجہد کرنا چھوڑ دے اور بھکاری بن جائے تو بہت بُرا ہوتا ہے۔فائل فوٹو

میں صرف وزیر اعظم تھا،طاقت کسی اورکے پاس تھی۔عمران خان

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جب میری حکومت تھی میں صرف وزیر اعظم تھا تمام کاموں کی ذمے داری مجھ پرتھی تاہم اصل طاقت کسی اورکے پاس تھی۔

سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ لانگ مارچ اس لیے کر رہا ہوں کہ موجودہ حکمرانوں کو سیکیورٹی تھریٹ سمجھتا ہوں، میں نے فیصلہ کیا ہے جن کے اثاثے باہر ہوں ان کو کوئی عہدہ نہیں دینا۔

انہوں نے کہا کہ جب چیلنج ختم ہوتا ہے آپ کی زندگی ختم ہو جاتی ہے،جب میں کرکٹ کھیلتا تھا میری بڑی آسان زندگی تھی،کرکٹ پر تبصرہ کرتا تھا بڑے پیسے مل جاتے تھے،اللہ تعالیٰ نے ہمیں بہت طاقت دی،جب قوم جدوجہد چھوڑ دے تو پھرعزت کھو دیتے ہیں۔

جیل جانے کی تیاری کر رکھی ہے۔ عمران خان

عمران خان نے مزید کہا کہ جب پیسے ختم ہوتے تو کرکٹ پر تبصرے کرتا جب قوم محنت کرنا، چیلنج لینا جدوجہد کرنا چھوڑ دے اور بھکاری بن جائے تو بہت بُرا ہوتا ہے حکومت میں رہ کر پتہ چلا پاکستانیوں کے اربوں روپے باہر ہیں، آئی ایم ایف سے چھ ارب ڈالر کے لیے اپنی آزادی سب چھوڑ دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلاول کبھی ادھر جارہا ہے کبھی ادھر۔ ان کو اس طرح بھاگنے سے کیا ملے گا ؟ ہمیں قرض کی ادائیگی کیلیے ڈالر چاہیے، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ آرام سے باہر سے پیسے مل جائیں گے تو یہ غلط ہے۔ مارچ اس لئے کر رہا ہوں کہ ان لوگوں کو سیکیورٹی تھریٹ سمجھتا ہوں، میں نے فیصلہ کیا ہے کسی کو عہدہ نہیں دینا جن کے اثاثۓ باہر ہوں، جبکہ ان حکمرانوں کے پیسے باہر پڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب میں میری حکومت تھی تو تمام کاموں کی ذمہ داری مجھ پر تھی تاہم اصل طاقت کسی اور کے پاس تھی، شہبازشریف کا 16 ارب روپے کا سیدھا سیدھا کیس تھا۔ اس میں کوئی دو رائے ہی نہیں تھی۔ جو ہینڈلرز تھے ان کو سب پتا تھا۔ ہم نے فیصلہ کیا اس کو وزیر بنانا ہی نہیں جس کے پیسے پاکستان سے باہر ہوں۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ڈاکوؤں کو این آر او مل گیا، حکمرانوں نے چوری بچانے کیلئے قانون بدل دیا۔

اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایون فیلڈ خریدنے کیلئے شریف خاندان کے پاس پیسہ کہاں سے آیا، انہیں این آر او مل گیا اس سے زیادہ ظلم ملک کے ساتھ کیا ہوگا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے چوری بچانے کیلئے قانون بدل دیا، کیسز معاف کر کے مزید ڈاکے ڈالنے کیلیے این آر او دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ اگر میرے پیسے باہر ہوتے تو ایبسلوٹلی ناٹ کہنے کی ہمت نہ ہوتی، گروتھ ریٹ نیچے گرنے کا مطلب ہے ملک میں بیروزگاری بڑھتی جارہی ہے، تنخواہ دار طبقہ اس مہنگائی میں مارا جا رہا ہے۔