پشاور:سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف حق اورسچ کے لیے کھڑا ہوتا تھا۔ اس نے مجھ پر بہت تنقید کی لیکن جب وہ سمجھتا تھا میں غلط کر رہا ہوں۔قتل کو جو مرضی کہیں لیکن یہ ٹارگٹ کلنگ ہے۔ان کو ملک چھوڑنے کا مشورہ میں نے ہی دیا تھا۔
پشاور میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ارشد شریف کسی مافیا کو نہیں بخشتا تھا اور ہر پروگرام میں ان کو ننگا کرتا تھا، اس کو دھمکیاں بھی ملتی تھیں لیکن ساری قوم جانتی ہے وہ محب وطن تھے جس کے گھر میں 2 شہادتیں ہوئیں۔
عمران خان نے کہا کہ انسانی معاشرے میں جب کوئی طاقتور ہجوم لوگوں کو ڈراتا ہے تو جہاد فرض ہو جاتا ہے اور ظلم کے سامنے سر نہیں جھکاتے بلکہ معاشرے کو زندہ رکھنے کے لیے ہم ظلم کا مقابلہ کرتے ہیں۔ جب قوم اچھائی اور برائی کا فرق نہیں کرتی تباہ ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارشد شریف کا دبئی کا ویزہ ختم ہونے والا تھا اور یہ اسے واپس بلا رہے تھے تاہم وہی کرنا تھا جو اعظم سواتی اور شہباز گل کے ساتھ کیا گیا۔ ان لوگوں کو چنا جن کے ضمیر کا سودا نہیں ہوتا تھا۔ ہم ایسے ہی ہر کسی کو شہید کہہ دیتے ہیں حالانکہ ہر کوئی شہید نہیں ہوتا لیکن ارشد شریف شہید ہے اور اسے پتا تھا اس کی جان خطرے میں ہے۔
آئی نے کہا کہ ارشد شریف راہ حق سے پیچھے نہیں ہٹا، قتل کو جو مرضی کہیں لیکن یہ ٹارگٹ کلنگ ہے، وہ اپنی جان خطرے میں ڈال کر کھڑا رہا۔ میرا عزم کبھی بھی اتنا تگڑا نہیں تھا جتنا آج ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ سارے چور جن کے خلاف 26 سال سے جنگ لڑ رہا ہوں اور ان کے ساتھ بیرونی سازشیں ہیں جو چاہتی ہیں ملک کمزور رہے۔ ساری قوم کو کہتا ہوں اگر آپ میرے ساتھ نہ نکلے تو مجھے فرق نہیں پڑتا لیکن اگرآپ میرے ساتھ نہ نکلے تو آپ کا مستقبل جانوروں والا ہونے والا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بھیڑ بکریاں نہ بنیں اور موت کے خوف کے بت کی پوجا نہ کریں۔ 70 سال کے اعظم سواتی کو ننگا کر کے تشدد کیا گیا، فیصلہ کیا ہے کہ جب تک زندہ ہوں ان ظالموں کا مقابلہ کروں گا اور آپ سب نے لانگ مارچ میں شرکت کرنی ہے۔ اللہ نے نیوٹرل رہنے کی کسی کو اجازت نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ صحافت میں ارشد شریف کی سب سے زیادہ عزت کرتا تھا، اینکر پرسن کو نامعلوم نمبرز سے دھمکیاں ملتی تھیں، میں نے اُسے کہا کہ ملک سے باہر چلے جاؤ، وہ نہ مانا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ اعظم سواتی کو برہنہ کرکے تشدد کیا گیا، 75 سال کے سینیٹر پر تشدد سے دنیا میں پاکستان کا مذاق اڑا، فیصلہ کیا ہے جب تک زندہ ہو ں میں ان ظالموں کا مقابلہ کروں گا۔