محمد قاسم:
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ میں اراکین اسمبلی، وزرا، مشیروں اور معاونین خصوصی کی حاضری کو لازمی قراردیا گیا ہے۔ جبکہ غیر حاضر رہنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ پشاور سے قافلے موٹروے کے ذریعے چار نومبر کو روانہ ہوں گے۔ کارکنوں کی حاضری بھی فہرست کے مطابق چیک کی جائے گی۔ پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں گاڑیوں کی بکنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ پٹرول پمپوں پر بھی غیر معمولی رش لگ گیا ہے۔
پی ٹی آئی خیبرپختون چیپٹر نے لانگ مارچ میں بھرپور شرکت یقینی بنانے کیلئے حکمت عملی وضع کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق خیبرپختون سے لانگ مارچ میں شرکت کیلئے قافلے تین یا چار نومبر کو روانہ ہوں گے اور مرکزی قافلہ پشاور سے بذریعہ موٹر وے اسلام آباد کا رخ کرے گا اور راستے میں چارسدہ، مردان، صوابی، سوات اور ہزارہ کے قافلے بھی اس کا حصہ بنتے جائیں گے۔ پشاور اور ملحقہ اضلاع سے لانگ مارچ کی روانگی کیلئے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے اور صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔ جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ لانگ مارچ میں شرکت کیلئے پارٹی کے اراکین اسمبلی، صوبائی وزرا، مشیروں اور معاونین خصوصی کی حاضری کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور یہ کہ تمام اراکین اور صوبائی وزرا کی حاضری چیک کی جائے گی۔ جبکہ غیر حاضر رہنے والوں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ اس سلسلے میں پارٹی چیئرمین عمران خان نے واضح ہدایات جاری کر دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق لانگ مارچ میں شرکت کرنے والے کارکنوں کی حاضری فہرست کے ذریعے چیک کی جائے گی۔ انصاف ٹریڈ ونگ نے بھی لانگ مارچ میں شرکت کا اعلان کر دیا ہے۔ انصاف ٹریڈ ونگ کے مرکزی ممبر سی او محمد عاطف نے کہا کہ وہ لانگ مارچ میں شرکت کیلئے پوری طرح تیار ہیں اور الیکشن کی تاریخ لے کر ہی اسلام آباد سے لوٹیں گے۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے لانگ مارچ کیلئے خیبرپختون سے قافلے چار نومبر کو روانہ ہوں گے اور قافلے پنڈی پہنچ کر عمران خان کی قیادت میں اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔ لانگ مارچ جمعہ کو لاہور سے شروع ہوگا اور چار نومبر کو راولپنڈی پہنچے گا۔ جبکہ خیبرپختونخوا سے بھی قافلے چار نومبر کی صبح روانہ ہوں گے۔ پشاور سٹی ڈسٹرکٹ کے صدر عرفان سلیم کے مطابق پارٹی قیادت کی جانب سے قافلے چار نومبر کو روانہ ہونے کے بارے میں ہدایت کی گئی ہے اور اس حوالے سے کارکنوں کو آگاہ کر دیاگیا ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان حکومت کے خلاف تیسرا مارچ کر نے جا رہے ہیں۔ لیکن کسی بھی احتجاج سے حکومت کو گرا نہیں سکے ہیں۔ حکومت مخالف تحریک کے لئے چیئرمین تحریک انصاف کا کنٹینر بھی ایک بار پھر تیار ہو گیا ہے۔ اس سے قبل عمران خان نے 14 اگست 2014ء کو مسلم لیگ (ن) حکومت کے خلاف اسلام آباد میں 128 روز کا دھرنا دیا تھا۔ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد عمران خان نے پچیس مئی کو دوبارہ حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کیا۔ یہ مارچ پشاور سے شروع کیا گیا۔ لیکن اسلام آباد پہنچنے کے بعد عمران خان نے لانگ مارچ ختم کر دیا۔ اب دوبارہ عمران خان نے مارچ کا اعلان کیا ہے۔ وہ لاہور سے حکومت مخالف لانگ مارچ کی قیادت کر رہے ہیں۔ جس کیلئے پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع سے بھی گاڑیوں کی بکنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کرتے ہی پشاور میں پٹرول پمپوں پر غیر معمولی رش دیکھا گیا ہے اور خاص کر رات کے اوقات اندرون شہر اور پشاور صدر و یونیورسٹی روڈ اور جی ٹی روڈ پر قائم پٹرول پمپوں پر گاڑیوں میں پٹرول بھروایا جا رہا ہے۔ کارکنان کے مطابق ابھی سے لانگ مارچ کی تیاریا ں کر رہے ہیں۔ تاکہ بعد میں کسی قسم کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔