بھارتی نیوی دہشت گردی میں ملوث- پاکستان میں بھی کارروائیاں کیں۔فائل فوٹو
 بھارتی نیوی دہشت گردی میں ملوث- پاکستان میں بھی کارروائیاں کیں۔فائل فوٹو

’’قطر نے بھارتیوں کی نگرانی سخت کر دی‘‘

محمد علی:
قطر نے نقص امن کے خدشے کے تحت بھارتیوں کی نگرانی سخت کردی ۔ قطری حکومت کو خطرہ ہے کہ انڈین نیوی آفیسرزکی گرفتاری کیخلاف مملکت میں بسنے والے بھارتی شہریوں کی بڑی تعداد حالات خراب کر سکتی ہے۔ واضح رہے کہ قطر میں بھارتی بحریہ کے 8 سابق افسران جاسوسی کے جرم میں گرفتار ہیں۔ قطری حکومت نے سیکورٹی رسک بننے والے بھارتی نیوی آفیسرز کی رہائی کیلئے مودی سرکار کی تمام اپیلیں مسترد کردیں ہیں۔ بلکہ منت سماجت کرنے والی بھارتی حکومت کی کسی درخواست کا جواب تک نہیں دیا ہے۔ ریٹائرڈ کمانڈر پرنندو تیواڑی اور ایک اعزاز یافتہ سابق افسر سمیت انڈین نیوی کے آٹھ اہم اہلکار 58 روز سے قطر کی سیکورٹی فورسز کی حراست میں ہیں۔ انڈین نیوی افسران کو سخت سزائیں سنائے جانے کا امکان ہے، جس کی وجہ یہ سامنے آ رہی ہے کہ وہ مملکت کی حساس معلومات حاصل کرنے کے مشن پر تھے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان بھارتی افسران کو بظاہر تو قطر کی مسلح افواج اور ایجنسیوں کی ٹریننگ کیلئے بھیجا گیا تھا۔ لیکن درحقیقت وہ اسلامی ریاست کی خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کرکے قطری حکومت کو بلیک میل کرنا چاہتے تھے۔ تربیت کی آڑ میں جاسوسی کی سرگرمیاں اس جانب اشارہ کرتی ہیں کہ انہیں مودی سرکار نے یہ مشن تفویض کیا تھا۔ کیونکہ اپنے 8 سابق اور اہم نیوی افسران کی گرفتاری پر ابتدا میں بھارتی حکومت بالکل خاموش رہی۔ بلکہ اس معاملے پر بات کرنے سے اجتناب کیا گیا۔ تاہم کچھ روز کے بعد سوشل میڈیا پر یہ معاملہ اٹھا کہ قطر میں بھارتیوں کو جاسوسی پر دھر لیا گیا ہے۔ واقعے کے کئی روز بعد بھارتی حکومت نے اس کیس پر سرکاری بیان جاری کیا۔ بھارت کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ وہ مبینہ طور پر جاسوسی کے الزام میں 8 سابق نیوی افسران کی حراست کے معاملے پر قطر سے رابطے میں ہے اور ان کی رہائی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ جبکہ قطر کی جانب سے اب تک باقاعدہ کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ ’’ہندوستان ٹائمز‘‘ کے مطابق آٹھ انڈین شہری، جن میں نیوی کے ایک اعزاز یافتہ سابق افسر بھی شامل ہیں، مبینہ طور پر ظاہرہ گوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز کیلئے کام کر رہے تھے۔ یہ نجی فرم قطر کی مسلح افواج اور سیکورٹی ایجنسیوں کو تربیت اور دوسری خدمات فراہم کرتی ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ہفتہ وار بریفنگ میں اس حوالے سے بتایا کہ ’’ہم اس مخصوص کیس میں (قطر میں) میں ہونے والی پیش رفت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم ان 8 انڈین شہریوں کو حراست میں لیے جانے سے آگاہ ہیں، جن کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کہ وہ قطر یا اس علاقے میں ایک نجی کمپنی میں کام کر رہے تھے‘‘۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ دوحہ میں انڈین سفارت خانہ قطری حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور زیر حراست انڈین شہریوں کی جلد رہائی اور واپسی کے لیے تمام ممکنہ کوششیں کر رہا ہے۔ ظاہرہ گلوبل ٹیکنالوجیز اینڈ کنسلٹنسی سروسز کی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ فی الوقت ویب سائٹ پر کام ہو رہا ہے، جبکہ کمپنی کا لنکڈ اِن پر موجود اکاؤنٹ ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ فرم اپنا تعارف قطری مسلح افواج کے لیے ’’مقامی بزنس پارٹنر‘‘ کے طور پر کرواتی ہے۔ گرفتار ہونے والے بھارتی نیوی کے ریٹائرڈ کمانڈر پرنندو تیواڑی ظاہرہ گلوبل کے مینیجنگ ڈائریکٹر کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ وہ انڈین بحریہ میں ملازمت کے دوران کئی جنگی بحری جہازوں کی کمان کر چکے ہیں۔ ’’ہندوستان ٹائمز‘‘ کے مطابق انڈین وزارت خارجہ کے ترجمان باگچی نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈین سفارت خانے کو اپنے زیر حراست شہریوں تک قونصلر رسائی دی گئی تھی اور گذشہ ماہ ان کی خیریت دریافت کی گئی۔ جبکہ انڈین شہریوں نے بعض مواقع پر اپنے خاندان کے لوگوں سے بھی بات کی۔ تاہم قطری حکام نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔ جبکہ بھارتی نیوی افسران کی حراست کی وجہ کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی بات نہیں کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ انڈین نیوی کے افسران کی جاسوسی کے الزام میں حراست کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ جبکہ بھارتی نیوی دہشت گردی میں بھی ملوث رہی ہے۔ اس نے پاکستان میں بھی منظم نیٹ ورک قائم کرکے کارروائیاں کیں۔ مارچ 2016ء میں پاکستانی حکام نے جاسوسی اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے پر انڈین نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادو کو بلوچستان کے علاقے ماشخیل سے گرفتار کیا تھا۔ کلبھوشن نے بعد ازاں اعتراف کیا تھا کہ وہ بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث رہا۔