محمد قاسم:
پی ٹی آئی نے خیبرپختون سے حلقے کی بنیاد پر100 کارکن بجھوانے کا سلسلہ بند کرکے لانگ مارچ کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ چیئرمین عمران خان کی ہدایات کے بعد سڑکوں کی بندش کا سلسلہ بھی روک دیا گیا ہے۔ جبکہ کارکنان کو ٹیکسلا بجھوانے کا سلسلہ بھی بند کیا جا چکا۔ پشاور سے لانگ مارچ اب راولپنڈی کا رخ کرے گا۔ اس حوالے سے مرکزی قیادت کی طرف سے تاریخ اور ہدایات کا انتظار کیا جارہا ہے۔ دوسری جانب جے یو آئی نے تحریک انصاف کو اس کے گڑھ خیبرپختون میں بھر پور سیاسی جواب دینے کی تیاری کرلی ہے۔ اس سلسلے میں عوامی رابطہ مہم اور جلسوں کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔
’’امت‘‘ کو دستیاب معلومات کے مطابق تحر یک انصاف کے سربراہ عمران خان کی طرف سے سڑکوں کی بندش کا سلسلہ ختم کرنے کی ہدایات کے بعد پشاور سمیت صوبے بھر سے صوبائی اسمبلی کے حلقوں کی بنیاد پر سو سو کارکنان بجھوانے کا سلسلہ بھی بند کرکے توجہ لانگ مارچ کی تیاریوں پر مرکوز کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق صوبے بھر سے سو، سو کارکنوں کو گروپ کی شکل میں اسلام آباد کے داخلی راستے بند کرنے کیلیے ٹیکسلا بجھوایا جارہا تھا۔ تاہم اب یہ سلسلہ بند کر دیا گیا ہے۔ کیونکہ پارٹی نے حکمت عملی بدل لی ہے۔ جس کے بعد اب پشاور سے خیبرپختون کے تمام قافلے راولپنڈی کا رخ کریں گے۔ اس سلسلے میں پشاور کے رہنمائوں اور کارکنوں کو اب مرکزی قیادت کی طرف سے شیڈول اور ہدایات کا انتظار ہے۔ پشاور کے قافلوں کی قیادت صوبائی صدر پرویز خٹک، مالاکنڈ سے وزیراعلیٰ محمود خان اور مراد سعید، جبکہ جنوبی اضلاع سے قافلوں کی قیادت علی امین گنڈا پور اور شاہ محمد وزیر کریں گے۔ تحریک انصاف کے صوبائی صدر پرویز خٹک کی جانب سے نوشہرہ سمیت مختلف علاقوں میں جلسوں کا انعقاد شروع ہو گیا ہے۔ تاہم دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام نے پی ٹی آئی کو اس کے اپنے مرکز خیبرپختون میں بھر پور سیاسی جواب دینے کے لئے تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔
جے یو آئی کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن ہزارہ اور مالا کنڈ ڈویژن میں بڑے جلسوں سے خطاب کریں گے۔ جبکہ جلسوں کے لئے پارٹی تنظیموں کو اہداف بھی حوالے کر دیئے گئے ہیں۔ جے یو آئی خیبرپختون کے فیصلے کے مطابق مولانا فضل الرحمان 24 نومبر کو دیر پائیں۔ 26 نومبر کو مانسہرہ اور 27 نومبر کو داسو کوہستان میں خطاب کریں گے۔ جلسوں کی تیاری اور انتظامات کیلئے صوبائی مجلس عاملہ کے اراکین مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن کے دورے کریں گے۔ اس حوالے سے پارٹی کے صوبائی ترجمان عبد الجلیل جان کا کہنا ہے کہ ’’صوبے میں رابطہ عوامی مہم کو مزید تیز کیا جارہا ہے۔ پہلے مرحلے میں ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن میں میدان گرم کیا جائے گا۔ جس کے بعد دیگر علاقوں میں بھی رابطہ عوامی مہم کے سلسلے میں اجتماعات کا انعقاد کیا جائے گا۔ جبکہ صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمن اور جنرل سیکریٹری مولانا عطاء الحق درویش چکدرہ اور بٹ گرام میں مالا کنڈ اور ہزارہ ڈویژن کی مجالس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے جے یو آئی (ف) کے کارکنان کو متحرک رکھنے اور عوام کو جلسوں میں شامل کرنے کا ٹاسک بھی سونپ دیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی خیبرپختون میں سب سے بڑی حریف سیاسی جماعت جے یو آئی نے ابھی سے جلسوں کی تیاریوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔ جس کا مقصد بڑے جلسے منعقد کر کے صوبے میں پی ٹی آئی پر دبائو ڈالنے کی کوشش کرنا ہے۔ تاہم تحریک انصاف کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جس طرح بلدیاتی انتخابات کے دوسر ے مرحلے میں پارٹی نے بھرپور کامیابی حاصل کی اور اب ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کو خیبرپختون کی چاروں نشستوں پر کامیابی ملی ہے۔