سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو حلیم عادل شیخ کیخلاف کارروائی سے روک دیا

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے پولیس اوردیگر اداروں کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ کے خلاف کارروائی سے روک دیا۔ عدالت نے وفاق، سندھ حکومت اوردیگر فریقین سے جواب طلب کر لیا ہے۔

حلیم عادل شیخ کے بیٹے احسن شیخ کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی اور درخواست میں مئوقف اختیار کیا تھا کہ ان کے گھر پر پولیس اوردیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے آئے روز چھاپے مارے جاتے ہیں اور کاروائی کی جاتی ہے جبکہ نہ کوئی مقدمہ ہے اور نہ کوئی انکوائری کا جواز پیش کیا جاتا ہے، حلیم عادل شیخ نے جن، جن مقدمات میں ضمانت حاصل کررکھی ہے اور جن، جن انکوائریوں میں وہ پیش ہورہے ہیں اس کے باوجود ہمارے گھروں میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

احسن شیخ نے آئی سندھ پولیس، محکمہ داخلہ سمیت دیگر اداروں اور افسران کو فریق بنایا ہے۔ عدالت نے آئی جی سندھ پولیس کو پابند کیا ہے کہ وہ بغیر کسی جواز کے کارروائی نہ کریں ، خاص طور پر گھر پر چھاپے نہ ماریں اوراگر کوئی مطلوب ہو تو انہیں نوٹس جاری کرکے طلب کریں، جو قانونی لوازمات ہیں وہ پورے کئے جائیں۔ عدالت نے تمام فریقین سے چھ دسمبر کو جواب طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔جبکہ عدالت نے حلیم عادل شیخ کے خلاف درج مقدمات اورانکوائریز کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔