کراچی:سابق وزیر خزانہ اور تحریک انصاف کے سینیٹر شوکت ترین کا کہنا ہے کہ پاکستان جیسے ممالک دیوالیہ نہیں ہوتے، کوئی نہ کوئی آکر ریسکیو کرلے گا لیکن اس کی قیمت ہو گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق کراچی میں مزمل اسلم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا موجودہ حکومت اور اسحاق ڈار کا دعویٰ ہے کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچا لیا لیکن ملک کو اضافی 18 ارب ڈالرز چاہئیں، شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ملک ڈیفالٹ نہیں ہوتے،حکومتی رہنماوں کا ڈالر 200 روپے پر لانے کا دعویٰ بھی پورا نہیں ہوا۔
سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، لیکن حکومت کو ٹیکس مزید بڑھانا ہوگا جس سے مہنگائی اور بڑھے گی،انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو پیسے نہیں مل رہے، ملازمین کو تنخواہیں دینے میں مسائل کا سامنا ہے، نئی حکومت آئے تاکہ معیشت میں سدھار آئے۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مالی خسارہ دگنا ہوگیا ہے، جو قرض ہم نے 4 سال میں لیا انہوں نے 4 ماہ میں لے لیا، آئی ایم ایف کو 750 ارب روپے سیلاب زدگان پر خرچ کے لیے رضامند کرنا چاہیے تھا,اپنی آڈیو سے متعلق سوال پر شوکت ترین کا کہنا تھا مجھے غدار نہ کہا جائے، میری آڈیو میں ہیر پھیر کی گئی، میں نے اس طرح سے بات نہیں کی تھی جیسے آشکار کی گئی۔