لاہور:چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ اعظم سواتی کیس میں ججزسے پوچھتا ہوں انصاف کدھر ہے۔
عمران خان نے ٹوئٹ کیا کہ دستورکا آرٹیکل 14 ”شرفِ انسانی کو قابلِ حرمت“ قرار دیتا ہے؛ چنانچہ سپریم کورٹ کے معزز ججز سے میرا سوال ہے کہ آیا دستور کے اس آرٹیکل کا اطلاق محض ریاست کے طاقتورحکام تک ہی محدود ہے کیونکہ باقی سب کیلیے تو شرفِ انسانی جیسے بنیادی حق کو بھی تحفظ حاصل نہیں؟۔
ہوں نے کہا کہ سینیٹر اعظم سواتی کو برہنہ کیا گیا،انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اوران کی اہلیہ کو ایک نازیبا (غیرقانونی)ویڈیو بھجوا کران کی تذلیل کی گئی۔ہفتوں تک وہ سپریم کورٹ سےحصولِ انصاف کےمنتظر رہےمگر انکی کوششیں بےسود ثابت ہوئیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جب قابلِ فہم غصےاور مایوسی کےعالم میں وہ (ان زیادتیوں پر)ردِعمل کا اظہار کرتےہیں تو انہیں جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، ملک بھر میں ان کیخلاف کم و بیش 15 پرچےکاٹ دیےجاتےہیں۔اپنےمعزز ججز سےمیں پھر سےپوچھتا ہوں کہ اس سب میں انصاف کدھر ہے؟ کیا دستور کا آرٹیکل 14 امتیازی طور پر محض اعلیٰ و طاقتور ریاستی حکام کیلیے ہی قابلِ اطلاق رہے گا؟۔