کراچی: پسند کی شادی کیس میں عدالت نے لڑکی کو دوسرے شیلٹر ہوم منتقل کرنے کی درخواست پرفریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
کراچی کی سٹی کورٹ میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت کے روبرو پسند کی شادی کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔ ملزم ظہیر سمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ ملزم ظہیر کے وکلا نے لڑکی کو کسی اور شیلٹر ہوم میں منتقل کرنے کی درخواست دائر کردی۔
عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ ملزم کے وکیل نے موقف دیا کہ جس شیلٹر ہوم میں لڑکی کو رکھا گیا وہاں صرف 2 بچیاں مقیم ہیں۔ شیلٹر ہوم میں بچیوں کے کمروں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں۔
میڈیکل رپورٹ میں لڑکی نے بتایا کہ کیمروں کے باعث سو نہیں سکتی۔ شیلٹر ہوم سندھ حکومت کے ماتحت ہے۔ صوبائی وزرا اثر انداز ہورہے ہیں۔ کسی ایسے شیلٹر ہوم منتقل کیا جائے جہاں زیادہ بچیاں موجود ہوں۔ شیلٹر ہوم کسی این جی او کے تحت ہونا چاہیئے۔
عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے ملزمان کے وکلا کو مقدمے کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کردی۔