کراچی: پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے تحت 17واں کراچی بین الاقوامی کتب میلہ (انٹرنیشل بک فیئر) جمعرات 8 دسمبر سے ایکسپو سینٹر کراچی میں شروع ہو گا۔ کتب میلے کا افتتاح جمعرات کو وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ کریں گے جبکہ صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز اسماعیل راہو بھی اس موقع پر موجود ہوں گے۔
پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عزیز خالد نے کتب میلے کے کنوینر وقار متین و دیگر کے ہمراہ منگل کی دوپہر مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کی۔ کتب میلے کے کنوینر وقار متین نے بتایا کہ کتب میلے میں پبلشرز و بک سیلرز کے 330 اسٹالز لگائے جا رہے ہیں، کتب میلہ ایکسپو سینٹر کے 3 ہالز بک کیے گئے ہیں۔
میلے میں برطانیہ سے بڑے پبلشرز شریک ہو رہے ہیں، اس کے علاوہ سنگاپور، چین، ملائیشیا، متحدہ عرب امارات، بھارت اور ترکی سے پبلشرز شریک ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ اس بار ہم غیر ملکی پبلشرز کو لانے میں کامیاب ہوگئے ہیں یہ ملک میں امن و امان کی بہتر صورتحال کے سبب ممکن ہوا ہے۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عزیز خالد کا کہنا تھا کہ حکومت نے درآمدی کتب پر 15 فیصد سرچارج لگا دیا ہے جس سے لاء، میڈیسن اور انجینیئرنگ سمیت دیگر ضابطوں کی کتب انتہائی مہنگی ہوگئی ہیں، کتابیں طلبہ کی دسترس سے باہر ہو رہی ہیں اور والدین کی قوت خرید کم ہوتی جا رہی ہے۔
انہوں نے کاغذوں کی قیمتوں کے مسلسل بڑھنے پر بھی انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی و وفاقی حکومتیں اس سلسلے میں اپنا کردار ادا نہیں کر رہی، اسمبلیوں میں اس کے لیے آواز بلند نہیں کی جاتی۔
عزیز خالد نے مزید کیا گیا کہ بھارت میں پبلشرز کی اس صنعت کو تقویت دینے کے لیے سرکاری سرپرستی کی جاتی ہے لیکن پاکستان میں سرکار کی اس جانب دلچسپی ہی نہیں ہے۔