سربمہر غیر قانونی ہائیڈرنٹ کا اندرونی منظر جسے کئی ماہ قبل بند کرایا گیا تھا
سربمہر غیر قانونی ہائیڈرنٹ کا اندرونی منظر جسے کئی ماہ قبل بند کرایا گیا تھا

کراچی ،دنبہ گوٹھ میں پانی چوروں کے خلاف جعلی آپریشن کا انکشاف

کراچی (رپورٹ : سید نبیل اختر)واٹر بورڈ کے شعبہ اینٹی تھیفٹ سیل کا دنبہ گوٹھ میں پانی چوروں کے خلاف جعلی آپریشن کا انکشاف ہوا ہے ۔ شعبہ کے نئے سربراہ نے کارکردگی ظاہر کرنےکیلئے غیر متعلقہ عملے سے ایک ایسے غیر قانونی ہائیڈرنٹ پر کارروائی کرائی جو کئی ماہ پہلے بند کرادیا گیا تھا ۔ آپریشن میں 6 انچ کے تین کنکشنز کاٹنے کے دعوے کیئے گئے جو کبھی واٹر بورڈ کی لائن سے منسلک ہی نہ تھے ۔ پانی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی ظاہر کرنے کے باوجود ملزمان کے خلاف مقدمات بھی قائم نہیں کیئے گئے ۔

اہم ذرائع نے بتایا کہ واٹر بورڈ کے شعبہ اینٹی تھیفٹ سیل کراچی میں پانی چوری کرنے والے ملزمان کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ واٹر بورڈ کی ملکیتی لائنوں پر نقب لگانے والے ملزمان کے خلاف کارروائیاں کرتی ہے تاہم ہر کارروائی پر ملزمان کے خلاف پولیس مقدمات درج کرائے جاتے ہیں ۔اینٹی تھیفٹ سیل کے نئے سربراہ سپرنٹنڈنگ انجینئر تابش رضا نے تعیناتی کے اگلے ہی روز وادی حسین قبرستان کے عقب میں واقع دنبہ گوٹھ میں ایک جعلی آپریشن ڈیزائن کیا تاکہ چیف ایگزیکٹیو افسر کو اپنی کارکردگی ظاہر کرسکیں ، اس آپریشن میں اینٹی تھیفٹ سیل کے عملے کے بجائے واٹر بورڈ کے دیگر شعبہ جات کے افراد نے حصہ لیا ، اس جعلی آپریشن کو حال ہی میں واٹر بورڈ کی لائن منتقلی میں ہونے والی کرپشن کے مرکزی کردار عامر پیجرنے لیڈ کیا اور کئی ماہ قبل بند کرائے گئے غیر قانونی ہائیڈرنٹ کے خلاف نمائشی کارروائی کی اور اسے فلم بند بھی کیا ، ذرائع نے بتایا کہ اس آپریشن کے کئی مقاصد تھے جس میں پانی کا غیر قانونی کاروبار کرنے والوں کو نئے سربراہ کی طرف سے پیغام دینا بھی شامل تھا

جبکہ دوسرا مقصد سی ای او سید صلاح الدین کو اپنی کارکردگی ظاہر کرنا تھی ،آپریشن میں کے ڈی سی ون کی جس لائن کا کنکشن کاٹتے دکھایا گیا ، واٹر بورڈ کے ڈی سی ون کے عملے کے مطابق اس لائن میں کسی قسم کی کوئی چوری رپورٹ نہیں کی گئی ، اس ضمن میں امت کو واٹر بورڈ کے ڈی سی ون کے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر صدیق تنیو بتایا کہ واٹر بورڈ کے اینٹی تھیفٹ سیل نے ہمیں کسی کارروائی سے متعلق آگاہ نہیں کیا ، انہوں نے کہا کہ جن 6 انچ کے کنکشنز کے حوالےسے بات کی جارہی ہے ، کے ڈی سی ون کے سپروائزر اور انجینئرز اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں ان لائنوں پر کسی قسم کی نقب یاچوری کی تردید کرچکے ہیں ، ان کے مطابق دنبہ گوٹھ یا وادی حسین قبرستان کے عقب میں کہیں کوئی غیر قانونی کنکشن ہیں ہی نہیں ۔

واٹر بورڈ کا غیر متعلقہ عملہ دنبہ گوٹھ میں پانی کا پائپ کاٹ رہا ہے
واٹر بورڈ کا غیر متعلقہ عملہ دنبہ گوٹھ میں پانی کا پائپ کاٹ رہا ہے

 

امت کو ذرائع نے ذرائع نے مذکورہ جعلی آپریشن کی ویڈیوز ارسال کی ہیں ، جس کے مطابق ایک چار دیواری کے پلاٹ میں عقب سے دو پائپ نمودار ہیں جو دو علیحدہ علیحدہ سمت میں جارہے ہیں ، واٹر بورڈ کی غیر قانونی افراد پر مشتمل ٹیم اس میں سے ایک پائپ کو کاٹتے ہوئے دکھائی گئی ہے جبکہ دوسرے پائپ کے ساتھ کچھ نہیں کیا گیا ، آپریشن کے دوران عام طور پرکنکشنز اس لائن سے کاٹے جاتے ہیں جہاں سے غیر قانونی کنکشن حاصل کیا جاتاہے ، تاہم یہاں چار دیورای کے حامل پلاٹ سے کنکشن کاٹتے دکھایا گیا جسے کبھی بھی دوبارہ جوڑا جاسکتا ہے، اسی آپریشن کے حوالے سے ایک دوسری ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں ایک پلاٹ میں ایک کمرہ بنا ہوا تھا جہاں پانی کی دو بوسیدہ موٹریں، پائیڈرنٹ کا چند سامان اور این ایس برادرز واٹر سپلائی کے نام سے چھاپی گئی دھول مٹی میں اٹی ہوئی دو تین رسید بکیں بھی تھیں ،ویڈیو میں واٹر بورڈ کا عملہ ان رسیدوں کو فوکس کرکے دکھارہا ہے تاہم اس حوالے سے واٹر بورڈ کے ایک ذمہ دار افسر نے امت کو بتایا کہ مذکورہ غیر قانونی ہائیڈرنٹ کے خلاف انچارج اینٹی تھیفٹ سیل عبدالواحد شیخ کے دور میں رواں برس کے آغاز میں کارروائی کرکے یہ ہائیڈرنٹ مسمار کیا گیا تھا اور ہائیڈرنٹ چلانے والے افراد کو بھی پولیس کے ذریعے گرفتار کرایا گیا تھا ، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے اس کمرے کو تالا ڈال دیا تھا اور اس میں موجود سامان بھی کمرے کے ساتھ ہی لاک ہوگیا تھا جس کا تالا سپرنٹنڈنگ انجینئر تابش رضا کے غیر قانونی عملے نے توڑ دیا اور جعلی آپریشن کیلئے ویڈیو بنوائی تاکہ سی ای او واٹر بورڈ کو کارکردگی رپورٹ کے طور پر بھجوائی جاسکے۔

امت نے مذکورہ جعلی آپریشن کے حوالے سے واٹر بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سید صلاح الدین سے مؤقف لینا چاہا تو انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا ۔انہیں معاملے سے متعلق میسج کردیا گہے ، ان کی طرف سے مؤقف آنے کی صورت میں امت اسے من و عن شائع کردے گا۔اس ضمن میں واٹر بورڈ کے چییف آپریٹنگ افسر اسد اللہ خان نے اپنے مؤقف کہا کہ انہیں اس جعلی آپریشن کا علم نہیں ، اگر ایسا کوئی آپریشن کیا گیا ہے تو اس کی تحقیقات کرائیں گے ، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز اینٹی تھیفٹ سیل نے کورنگی اور کورنگی صنعتی ایریا میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف نہ صرف کارروائی کی ہے بلکہ پانی چوری میں ملوث افراد کے خلاف مقدمات بھی بنوائے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جعلی آپریشن سے متعلق معلومات حاصل ہونے پر شیئر کردی جائیں گی ۔