پیٹرول کی قلت کے سبب فضائی آپریشن متاثر، متعدد پروازیں معطل

اسکائی ونگز ایوی ایشن کمپنی نے ایک بیان میں کہا کہ ایدھی کا ایئر ایمبولینس آپریشن ہوا بازی کی ان متعدد عمومی سرگرمیوں میں سے ایک ہے جو جیٹ فیول کی شدید قلت کی وجہ سے روک دی گئی ہیں۔ پائلٹوں کو تربیت دینے میں مہارت رکھنے والی کمپنی نے کہا کہ ایدھی کی ایئر ایمبولینس کی پرواز معطل کرنے سے انتہائی ضروری نوعیت کی طبی امداد میں رکاوٹ آئے گی۔ کمپنی نے دعویٰ کیا کہ اسٹیٹ بینک دسمبر 2022 سے کراچی کے پورٹ قاسم پر پھنسے جیٹ فیول کے لیے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) کھولنے میں تاحال ناکام ہے۔

ایوی ایشن کمپنی نے مزید کہا کہ ایندھن کی ادائیگی کے لیے درکار 23 ہزارڈالر پہلے ہی کمرشل بینک میں جمع کرادیے گئے تھے لیکن اس نے انتقامی کارروائیوں کے خدشے پر مرکزی بینک کے ساتھ اس معاملہ کو طے نہیں کیا۔ کمپنی نے مزید کہا کہ ’ہم نے ایندھن کی کمی کی وجہ سے بہت سی ہنگامی طبی پروازوں کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے‘۔ حکومت سے مدد کی درخواست کرتے ہوئے کمپنی نے کہا کہ ملک میں پہلے سے پہنچ چکے ایندھن پر ڈیمریجز (تاخیر کا ہرجانہ) جمع ہوتا جارہا ہے۔

برطانوی ایئر لائن ’ورجن اٹلانٹک‘ نے اگلے چند ماہ تک پاکستان کے لیے اپنا فلائٹ آپریشن بند کر کا اعلان کردیا ہے۔ مذکورہ ایئر لائن نے دسمبر 2020 میں پاکستان کے لیے پروازوں کا آغاز کیا تھا، فی الحال یہ ایئر لائن ہیتھرو ایئرپورٹ سے لاہور اور اسلام آباد کے لیے پروازیں چلا رہی ہے۔

گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایئر لائن لندن اور لاہور کے درمیان یکم مئی تک اور لندن اور اسلام آباد کے درمیان 9 جولائی تک پروازیں جاری رکھے گی۔ ترجمان ورجن اٹلانٹک نے کہا کہ ’لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ اور پاکستان کے درمیان خدمات معطل کرنے کا مشکل فیصلہ کیا گیا ہے‘۔