کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک ) ماہرین نے جدید تحقیق کی روشنی میں دعوی کیا ہے کہ میک اپ کے سامان کے متواتر استعمال سے خواتین میں بانجھ پن اور ذیابطیس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ صحت سے متعلق ایک جریدے اینڈو کرائن سوسائٹی آف کلینیکل اینڈو کرائنولوجی اینڈ میٹابولزم جرنل میں میک اور دیگر آرائشی سامان کے ذیابطیس کے درمیان تعلق سے معتلق ایک تحقیق شائع کی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہیئر اسپرے، نیل پالش، آفٹرشیو اور شیمپو میں فتھالیٹس نامی ایک کیمیائی مادہ پایا جاتا ہے، یہ مادہ کھانے پینے کی اشیا کی پیکیجنگ اور کھلونوں کی تیاری میں بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فتھالیٹس نامی ایک کیمیائی مادہ انسانی جلد میں داخل ہوکر جگر، گردوں، پھیپھڑوں اور دیگر اعضا کو نقصان پہنچاتاہے، ایسی چیزوں جن میں فتھالیٹس میں موجود ہوں کے متواتر استعمال سے انسانی جسم کے اینڈوکرائن سسٹم پر برا اثر پڑتا ہے۔
جس سے بانجھ پن اور ذیابیطیس جیسی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اس حوالے سے امریکا کی یونیورسٹی آف مشی گن اسکول آف پبلک ہیلتھ سے تعلق رکھنے والی سنگ کیون پارک کا کہنا کہ 6 سال تک مضر صحت کیمیکل کے استعمال سے خواتین ، خصوصا سفید فام خواتین میں ذیابطیس میں 63 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔