ماشو گگر ماما خیل میں رواں سال کی سب سے بڑی واردات ہوئی-فائل فوٹو
ماشو گگر ماما خیل میں رواں سال کی سب سے بڑی واردات ہوئی-فائل فوٹو

پشاور میں کھلونا پستول سے وارداتوں کا انکشاف

نمائندہ امت :
پشاور میں کھلونا پستول کے ذریعے وارداتوں کا انکشاف ہوا ہے۔ دن دیہاڑے وارداتیں زور پکڑ گئی ہیں اور عوام خود کو غیر محفوظ تصور کرنے لگے ہیں۔ پھندو میں پٹرول پمپ کو لوٹ لیا گیا۔ جبکہ ماشوگگر میں رواں سال کی سب سے بڑی واردات کی گئی۔ دوسری جانب کھلونا پستول سے لوٹ مار کرنے والے گروہ کے سرغنہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

’’امت‘‘ کو دستیاب معلومات کے مطابق صوبائی دارالحکومت پشاور میں کھلونا پستول کے ذریعے بھی وارداتوں کا انکشاف ہوا ہے۔ حیات آباد پولیس نے کھلونا پستول سے گاڑیاں چھیننے والے گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کرلیا ہے۔ جس نے ابتدائی تفتیش کے دوران تمام حقائق اگل دیے۔

اے ایس پی حیات آباد ڈاکٹر محمد عمر کے مطابق گزشتہ روز اطلاع ملی کہ حیات آباد میں اسلحہ کی نوک پر ٹیکسی ڈرائیور کو یرغمال بنا کر گاڑی چھینی گئی ہے۔ جس پر ایس ایچ او حیات آباد فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے اور گاڑی کا تعاقب کیا۔ کچھ ہی فاصلے پر گاڑی الٹ گئی۔ جس پر پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا۔ ملزم نے اپنا نام وقار ولد حبیب بتایا اور اس کے پاس کھلونا پستول بھی برآمد ہوا۔

پولیس کے مطابق ملزم نے کھلونا پستول سے گاڑی چھینی تھی۔ لیکن گاڑی حادثے کا شکار ہو گئی۔ جس پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ جبکہ مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب پشاور شہر میں رہزنی، چوری اور ڈکیتی کی وارداتیں عروج پر پہنچ گئی ہیں جس کی وجہ سے شہری خوف و ہراس کا شکار ہیں۔ بڑھتے ہوئے جرائم کی ایک وجہ مہنگائی کو بھی قرار دیا جارہا ہے۔ گزشتہ چند روز کے دوران پشاور کے مختلف علاقوں میں جرائم کی متعدد وارداتیں ہوئیں اور راہزنی سمیت چوری اور ڈکیتی کے واقعات بھی پیش آئے۔

انقلاب کے علاقے میں پٹرول پمپ پر ڈکیت گروہ نے لوٹ مار کی۔ جبکہ ماشو گگر میں گھر سے لاکھوں روپے مالیت کا سونا او ر نقدی اڑا لی گئی۔ اسی طرح فقیر آباد، پہاڑی پورہ، گلبہار، انقلاب، غربی او ر دیگر تھانوں کی حدود میں بھی ٹیکسی گاڑیوں میں شہریوں کو لوٹنے کے علاوہ رہزنی اور گاڑیوں کی چوری کی وارداتیں رونما ہونا معمول بن گیا ہے۔

فقیر آباد میں جلال خان ولد محمد اکرام ساکن عید گاہ کالونی نے دو موبائل فون چھیننے کی رپورٹ درج کروائی ہے۔ جبکہ کوتوالی میں شاہ نواز ولد صابر ساکن محلہ ملک پورہ نے موٹرسائیکل لفٹنگ، پہاڑی پورہ میں ساجد خان ساکن پہاڑی پورہ نے موٹرسائیکل سنیچنگ، غربی میں صلاح الدین ساکن جی پی او لین کینٹ نے صدر کینٹ سے موٹرکار لفٹنگ، فقیر آباد میں سلمان ولد میر سلام ساکن الف خانہ کورونہ سے عید گاہ روڈ پر نیا آٹو رکشہ، جبکہ چمکنی میں ملزمان زبیر، میر آغا اور صبائون نے رنگ روڈ پر نزد پیر زکوڑی پل کے قریب مدعی سلمان ولد فضل الرحمان ساکن اسلام آباد سے 35 ہزار روپے اور موبائل فون چھینے۔

اسی طرح گلبہار میں ایک رہزن پکڑا گیا۔ جبکہ بھانہ ماڑی میں نعمت اللہ ولد محمد اللہ ساکن شاہ کس سے کوہاٹ روڈ پر ہنڈا موٹرسائیکل لفٹنگ اور محسن ولد یاسین ساکن فیز سیون نے روندہ لالہ رخ کالونی میں موٹرسائیکل چھیننے کی رپورٹ درج کروائی۔ اسی روز فقیر آباد میں شہزاد حمد ساکن سینما چوک نے زریاب کالونی میں موٹر سائیکل، 90 ہزار روپے اور دو موبائل فون چھینے جانے کی رپورٹ درج کروائی۔ جبکہ پہاڑی پورہ میں دو شہریو ں کو ٹیکسی گاڑیوں میں نقدی اور موبائل فون سے محروم کر دیا گیا۔

پولیس کو دی گئی تحریری درخواست میں مدعی نعمان شیر ولد شیر احمد نے کہا ہے کہ وہ ڈیوٹی پر جانے کیلئے چلڈرن اسپتال جی ٹی روڈ سے ٹیکسی میں بیٹھا تھا کہ پہلے سے موجود تین افراد نے اس کی جیب سے موبائل فون اڑا لیا۔ جبکہ آصف ولد لیاقت علی ساکن شیخ آباد نے پہاڑی پورہ پولیس کو درخواست دی کہ وہ صبح کے وقت کیلئے چارسدہ گیا تھا۔ واپسی پر ایک ٹیکسی میں بیٹھا۔ جب کھجور اسٹاپ کے قریب اترا تو اس کی جیب سے 39 ہزار روپے غائب تھے۔

شہریوں نے رہزنی کی وارداتوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کہیں بھی محفوظ نہیں۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے جرائم کو کنٹرول کرنے میں ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ سیکورٹی اہلکار اپنی حفاظت بھی کریں۔ لیکن عوام کے جان و مال کا تحفظ اور حفاظت بھی ان کی ذمہ داری ہے۔ دوسری جانب انقلاب کے علاقے میں مسلح ڈاکوئوں نے موٹرسائیکل میں پٹرول ڈالنے کے بعد پٹرول پمپ عملے کو یرغمال بنا لیا اور ان سے 12 لاکھ روپے اور اسلحہ لوٹ کر فرار ہو گئے۔

ادھر تھانہ بڈھ بیر کے علاقہ ماشو گگر ماما خیل میں نجی بینک کے ملازم کے گھر میں چوری کی واردات کے دوران چالیس تولے سونے کے زیورات، بیس لاکھ روپے نقدی، اسلحہ اور دیگر قیمتی سامان چرا لیاگیا۔ واردات کو رواں سال پشاور میں چوری کی سب سے بڑی واردات قرار دیا جارہا ہے۔ جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ شہر میں امن و امان کے قیام کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے سماج دشمن عناصر کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ ایس پی سٹی عبدالسلام خالد کی خصوصی ہدایت پر مختلف کارروائیوں کے دوران 21 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ تھانہ یکہ توت، تھانہ بھانہ ماڑی، تھانہ پہاڑی پورہ اور تھانہ کوتوالی پولیس کی کارروائی میں جرائم پیشہ افراد شامل ہیں۔ جنہوں نے ابتدائی تفتیش کے دوران مختلف جرائم میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔

ملزمان کے قبضے سے ایک عدد کلاشنکوف اور 20 عدد پستول بھی برآمد کیے گئے۔ جن سے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ اسی طرح تھانہ گلبہار پولیس نے راہ چلتے ہوئے شہریوں سے اسلحہ کی نوک پر نقد رقم، موبائل فونز سمیت دیگر قیمتی اشیا چھیننے میں ملوث مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ ملزم گلبہار نمبر چار کا رہائشی ہے اور اس کا تعلق منظم راہزن گروہ سے ہے۔ ملزم دیگر ساتھیوں کے ہمراہ گلبہار، انم صنم چوک اور دیگر اطراف میں شہریوں کو لوٹ کر فرار ہوجاتے تھے۔

اسی طرح پشاور پولیس نے منشیات فروشوں کے خلاف اہم کارروائیاںکرتے ہوئے 7 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار ملزمان نواحی علاقوں کے رہائشی ہیں جو مخصوص گاہکوں سمیت منشیات ڈیلرز کو بھی آئس چرس اور دیگر منشیات سپلائی کرنے میں ملوث ہیں۔ تمام ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران مکروہ دھندے میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔ جن کے قبضے سے چھ کلوگرام سے زائد چرس، دو کلو گرام ہیروئن اور ہزاروں مالیت کی آئس برآمد کی گئی ہے۔

ایس ایچ او تھانہ حیات آباد حسن خان، ایس ایچ او تھانہ رحمن بابا آصف علی، ایس ایچ او تھانہ مچنی گیٹ ابراہیم اور ایس ایچ او تھانہ متنی عمران الدین نے دیگر نفری کے ہمراہ خفیہ اطلاعات ملنے پر مکروہ دھندے میں ملوث امتیاز، جاوید، قاضی ذیشان، راحت گل، ظریف، اشفاق اور جاوید کو گرفتارکیا۔