کراچی(رپورٹ:محمد اطہر فاروقی)سندھ نرسنگ بورڈ میں 6 ماہ تاخیر ہونے کے باوجود ساڑھے 7 ہزار طلباء کے امتحانات نہ ہوسکے۔نئی بورڈ کنٹرولر نے عہدہ سنبھالنے کے بعد طلباء کے امتحانات کے بجائے ریٹرننگ آفیسر کی حیثیت سے پاکستان نرسنگ کونسل کے الیکشن پر توجہ دےدی۔ووٹر لسٹوں کے جاری نہ ہونے کے باوجود آج الیکشن شیڈول ہے۔صوبے کے 3 امیدواروں نے دعوی کرتے ہوئے تمام امیدوراوں کی جانب سے الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔الیکشن کے خلاف ٹیچنگ فورم آف پاکستان نے محکمہ صحت سندھ کو شکایات ارسال کردی۔سول اسپتال نرسنگ کالج کی پرنسپل نے الیکشن کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے صوبائی محتسب اعلیٰ سے رجوع کرلیا۔محتسب اعلی نے کنٹرولر کو الیکشن کے معاملے پر آج طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق سندھ نرسنگ بورڈ میں 6 ماہ گزرنے کے باوجود صوبے کے 131 کالجوں میں تعلیم حاصل کرنے والے ساڑھے 7 ہزار طلباء کے امتحان نہ ہوسکے۔معلوم ہوا کہ صوبے کے نرسنگ کالجوں کے 2سال پروگرام میں کمیونٹی مڈ وائف ،سرٹیفائیڈ نرسنگ اسسٹنٹ،فیملی ویلفیئر ورکرز،نرس مڈ وائف سمیت 13 شعبوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء نے امتحان دینے ہیں۔گزشتہ سال ستمبر میں پرچے ہونے تھے،لیکن سندھ نرسنگ امتحانی بورڈ کی سابقہ کنٹرولر روبینہ کے کام نہ کرنے سے ایسا نہیں ہوسکا۔امتحان وقت پر نہ ہونے سے نرسنگ کے وہ طلباء جو ہائیر ایجوکیشن میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند ہے۔وہ محروم ہوچکے ہیں ۔سابق کنٹرولر نے امتحانات میں تاخیر کی تو محکمہ صحت سندھ نے انہیں فارغ کرتے ہوئے جنوری میں نئی کنٹرولر کو چارج دے دیا۔کنٹرولر کو چارج ملنے کے باوجود تاحال بچوں کے امتحانات کروانے میں کسی قسم کی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نرسنگ کونسل نے ملک کے تمام صوبوں کو نرسنگ ممبر کے لئے الیکشن کا کیا،جس کے بعد کنٹرولر نے بچوں کے امتحانات کی جگہ ساری توجہ محض الیکشن میں لگادی۔ملک کے کسی صوبے میں الیکشن نہ ہوئے تاہم سندھ میں کنٹرولر نے الیکشن کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 3 روز میں الیکشن کروایا جائے۔ان کے الیکشن کے اعلان کے بعد سول اسپتال کی نرسنگ کالج کی پرنسپل نے الیکشن کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے صوبائی محتسب اعلی سے رجوع کرلیا ہے،جس کے بعد محتسب اعلیٰ نے کنٹرولر کو الیکشن کے معاملے پر آج طلب کرلیا۔الیکشن بھی آج ہی شیڈول کیا گیا ہے۔اس حوالے سے ٹیچنگ فورم آف پاکستان نے محکمہ صحت سندھ کے سیکرٹری اور پاکستان نرسنگ کونسل کو بھی الیکشن کے حوالے سے شکایت ارسال کردی ہے۔معلوم ہوا کہ صوبے بھر میں سے7 امیدواروں نے الیکشن میں حصہ لیا ہے،جس میں صوبائی نرسنگ ایسوسی ایشن کی امیدوارسمیرا پنجوانی،عبد الناصر اور افشاء نازلی نے منگل کو پریس کلب میں کانفرنس کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایک امیدوار کے علاوہ صوبے کے تمام تر امیدواروں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا ہے۔الیکشن بائیکاٹ کی وجہ الیکشن خلاف قانون اور اس وقت کراچی ہائی سیکورٹی الرٹ کو قرار دیا ہے۔امت نے اس حوالے سے مؤقف جاننے کے لئے سندھ نرسنگ بورڈ کی کنٹرولر اور ریٹرننگ افسر ارم شاد سے رابطہ کیا،تو انہوں نے بتایا کہ الیکشن کی تمام تر تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔صوبے کی تمام پولنگ اسٹیشن پر ووٹر لسٹیں بھیج دی گئی ہیں جبکہ کراچی میں پولنگ اسٹیشن کی تمام اشیاء آج صبح کو بھیج دی جائیں گی۔الیکشن کے تمام ترمعاملات کی مانیٹرنگ سیکرٹری صحت خود کریں گے۔ووٹر لسٹوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کنٹرولر نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے گروپ اور ووٹرز کے اپنے سینٹرز میں تمام لسٹیں بھیج دی گئیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سیکنڈ ایئر اور تھرڈ ائیر کے طلباء کے امتحانات مارچ تک متوقع ہیں،جبکہ پاکستان نرسنگ کونسل کی جانب سے فرسٹ ایئر کے طلباء کی رجسٹریشن کے کاغذات فراہم نہیں کیے گئے ہیں،جس کی وجہ سے فرسٹ ایئر کے امتحانات میں مزید تاخیر ہورہی ہے، تاہم اگر پاکستان نرسنگ کونسل وقت پر کاغذا ت فراہم کرتی ہے تو مارچ میں فرسٹ ایئر کے امتحانات بھی لیے جائیں گے۔انہوں نے صوبائی محتسب اعلی میں پیشی کے حوالے سے بتایا کہ ہم سے جو کچھ پوچھا جائے گا۔ان کا تحریری طور پر جوابات دیئے جائیں گے۔اس کے بعد جو محتسب اعلی کا فیصلہ ہوا۔اسی پر عمل کیا جائے گا۔الیکشن بائیکاٹ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ کسی امیدوار نے تحریری طور پر الیکشن سے بائیکاٹ کا نہیں دیا ہے۔میں نے بھی سوشل میڈیا پر کانفرنس دیکھ کر سنا ہے۔اس لئے الیکشن آج(منگل)ہوں گے ۔