کوئٹہ: سانحہ بارکھان کے متاثرہ شخص خان محمد مری نے کہا ہے کہ میرے بیٹے کو سردار عبدالرحمان کھیتران نے قتل کیا، 2 لاشیں میرے بیٹوں کی ہیں، خاتون کی لاش میری اہلیہ کی نہیں،وہ 18 سالہ لڑکی کی ہے جسے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔
بارکھان میں اہلیہ اور بچوں کی بازیابی کے بعد منظر عام پر آنے والے خان محمد مری کا کہنا ہے کہ سردار عبدالرحمان کھیتران کا ملازم تھا، ان کی نجی جیل سے فرار ہوا۔ کھیتران کی نجی جیل میں بچے، خواتین اور بزرگ قید ہیں۔
خان محمد مری نے کہا ہے کہ عبدالرحمان کھیتران مجھے سے جھوٹی گواہی دلوانا چاہتا تھا، میرے مغوی بچوں کو دھرنے میں پیش کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ عبدالرحمان کھیتران کی مجموعی طور پر 3 نجی جیل ہیں۔ ملنے والی لاشوں میں سے 2 میرے بیٹوں کی لاشیں ہیں تاہم قتل ہونیوالی خاتون میری اہلیہ نہیں۔
اس سے قبل خان محمد مری قبائلی عمائدین کے ساتھ کوئٹہ میں ریڈ زون کے مقام پر پہنچے تو دھرنے کے شرکا نے ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لیویز اہلکاروں نے کوہلو کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے محمد خان مری کی اہلیہ گراں ناز،17سالہ بیٹی اور ایک بیٹے کو بازیاب کیا تھا۔