پشاور(امت نیوز) تحریک انصاف کی جیل بھرو تحریک پشاور میں بغیر کسی گرفتاری کے ختم ہوگئی۔
خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں جمعرات کی صبح تحریک انصاف کے کارکنان صوبائی صدر پرویزخٹک، اسد قیصر کی قیادت میں گل بہار جی ٹی روڈ پر جمع ہوئے، ہشت نگری میں قائدین کی تقاریر کے بعد کارکن سنٹرل جیل پہنچے اور وہاں موجود پولیس وین میں بیٹھنے لگے۔
اس دوران ورکرز خوب نعرے بازی کرتے رہے، پولیس کی جانب سے کسی کو بھی گرفتار کرنے کی کوشش نہیں کی گئی، پی ٹی آئی کے رہنما پولیس وین پر چڑھ کر وکٹری کے نشان اور تصاویر بناتے رہے۔
سابق ارکان اسمبلی ملک واجد، روی کمار، وزیرزادہ گرفتاری دینے کیلئے قیدیوں کی وین میں بیٹھ گئے لیکن کچھ دیر بعد واپس اتر آئے، دن بھرے نعرے بازی اور سیفلیاں بنانے کے بعد شام کو تحریک انصاف نے سینٹرل جیل کے سامنے دھرنا ختم کردیا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ کسی بھی ورکر یا رہنما کو گرفتار نہیں کیا گیا، قیدیوں کی وین کھڑی تھی لیکن کسی نے گرفتاری نہیں دی، شام کے وقت صوبائی صدر پرویزخٹک نے اعلان کیا کہ عمران خان کی ہدایت پر وہ دھرنا ختم کررہے ہیں اور جمعہ کو پنڈی میں گرفتاریاں دیں گے۔
ایس پی سٹی عبدالسلام کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 8 رہنماؤں نے رضاکارانہ طور پر گرفتاری دی تھی، پی ٹی آئی رہنما وین میں بیٹھنے کے کچھ دیر بعد خود ہی باہر نکل آئے۔ پی ٹی آئی کے کارکنان نے قیدیوں کی وین کے ٹائر بھی پنکچر کئے، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر کارروائی ہوگی۔