اسلام آباد (امت نیوز) آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں تاخیر سے ڈالر کی اسمگلنگ ایک بار پھر شروع ہوگئی، گرے مارکیٹ سے خریداری کا رجحان بڑھنے لگا، جس سے گرے مارکیٹ میں ڈالر 285 روپے تک جا پہنچا۔ تفصیلات کے مطابق ایکسچینج مارکیٹ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان میں گرے مارکیٹ ایک بار پھر متحرک ہو گئی ہے، آئی ایم ایف معاہدے میں تاخیر کے سبب گرے مارکیٹ سے خریداری بڑھ رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق متعدد درآمد کنندگان نے گرے مارکیٹ سے ڈالر کا بندوبست کرنا شروع کر دیا، ملک میں ڈالر کی اسمگلنگ پھر زور پکڑ رہی ہے، اور گرے مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 282 سے 285 روپے کے درمیان ہے۔
ادھر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کے سلسلے میں پاکستان پر پیشگی اقدامات بروقت کرنے کے لیے مسلسل دباؤ بڑھ رہا ہے، آئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی کا مطالبہ کیا جس سے شرح سود بڑھنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک نے 22 فروری کو 258 ارب روپے کے ٹی بلز فروخت کر دیے ہیں، اسٹیٹ بینک کا بنیادی شرح سود 17 فی صد ہے۔
اسٹیٹ بینک نے 3 ماہ کی شارٹ ٹرم ٹی بلز 19.95 فی صد پر فروخت کیے، جو بنیادی شرح سود سے 2.9 فی صد زیادہ ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل میٹنگ میں مانیٹری پالیسی کے نکات پر بھی گفتگو ہوئی، آئی ایم ایف مانیٹری پالیسی میں سختی کرنے پر بضد ہے، اور پاکستان پر مہنگائی کے حساب سے مانیٹری پالیسی میں سختی کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔