کوئٹہ (امت نیوز) بارکھان سے بازیاب خان محمد مری کی فیملی کی ان سے ملاقات کرادی گئی۔ جس کے بعد مری اتحاد نے دھرنا ختم کردیا، پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ پہنچنے پر خان محمد مری کو اہلخانہ سے ملوایا گیا، وہ اور ان کے اہل خانہ پولیس کی تحویل میں آگئے ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہےکہ بازیاب خاتون اور بچوں کو جوڈیشل مجسٹریٹ 12 کی عدالت میں پیش کیا جائےگا جہاں ان کے مجسٹریٹ کے روبرو بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔ پولیس کے مطابق بازیاب ہونے والوں کے ڈی این اے اور جنسی زیادتی کے حوالے سے نمونے لیے جائیں گے، قانونی تقاضوں کے بعد بازیاب افراد کو خان محمد مری کے حوالے کیا جائے گا۔ دوسری جانب بارکھان میں پیش آئے واقعےکےخلاف مری اتحاد کا تین میتوں کےہمراہ ریڈ زون میں دھرنا جاری تھا جبکہ خان آف قلات کےبھائی سینیٹر آغا عمر احمد زئی نے ریڈزون میں دھرنا ختم کرنےکا اعلان کیا۔ قبائلی جرگےکے نمائندے خان آف قلات کےبھائی پرنس عمراحمد زئی کی سربراہی میں دھرنےکے مقام پر پہنچے، دھرنے میں سردار سخی جان سمالانی بھی قبائلی عمائدین کےساتھ تھے۔ خان آف قلات کے دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد دھرنےمیں میر نعمت مری سمیت چند شرکا نے دھرنا ختم کرنےکی مخالفت کی۔ تاہم آل پاکستان مری اتحاد کے رہنما مہردین مری اور جہانگیر مری نے بھی دھرنا ختم کرنےکا اعلان کردیا۔ مہردین مری نے کہا کہ ہمارےمطالبات پورے ہوگئے ہیں، ہم دھرنا ختم کرنےکا اعلان کرتے ہیں، ہمارے دوسرے مطالبات بھی تسلیم کر لیےگئے ہیں۔ چیئرمین مری اتحاد مہردین مری نے کہا کہ صوبائی وزیرعبدالرحمان کھیتران کی گرفتاری اور خان محمد مری کی فیملی بازیاب ہوگئی ہے جس پر خان آف قلات کے بھائی پرنس عمرکے اعلان کے بعد دھرنا ختم کرتے ہیں۔ مہر دین مری نے کہا کہ گراں ناز اور اس کی بیٹی کو کراچی میڈیکل کے لیے لے جائیں گے جب کہ لاشوں کو ڈی این اے کے لیےلے جارہے ہیں، تدفین کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔