محمد قاسم :
رمضان المبارک کی آمد قریب ہونے پر پشاورسمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں غیر معیاری اور جعلی مشروبات کی تیاری و فروخت عروج پر پہنچ گئی۔ جبکہ قیمت کم ہونے پر سادہ لوح افراد اور دیہاتی لوگ بڑے پیمانے پر خریداری کرنے لگے ہیں۔ شہرمیں کھلے عام ملاوٹ شدہ مصالحہ جات کی فروخت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
صوبے بھر میں فوڈ سیفٹی ٹیموں نے خوراک سے وابستہ کاروبار اور ملاوٹ مافیا کے خلاف کارروائیاں شروع کر دیں اور پشاور میں صفائی کی ناقص صورتحال پر بھی کارروائیوں کا آغاز کر دیاگیا ہے۔ اس دھندے سے وابستہ افراد نے سادہ لوح عوام اور خاص کر دیہات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو نشانے پر لے رکھا ہے جن کو رمضان کے مہینے میں ریلیف دینے اور کم قیمت پر فروخت کا جھانسہ دے کر جعلی مشروبات فروخت کئے جارہے ہیں۔
اسی طرح مضافاتی علاقوں سے تعلق رکھنے والے دکانداروں نے بھی پشاور کے فقیر آباد، دلزاک روڈ، باچاخان چوک اور دیگر علاقوں کا رخ کرنا شروع کر دیا ہے جہاں سے جعلی مشروبات خرید کر دکانوں میں اسٹاک رکھ رہے ہیں، تاکہ رمضان میں اس پر دگنا منافع کمایا جائے۔ اسی طرح پشاورمیں ملاوٹ شدہ مصالحہ جات کی فروخت میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے اور شہر میں دکانو ں کے علاوہ ہاتھ گاڑیوں پر بھی مصالحہ جات ملاوٹ کے ساتھ فروخت کیے جارہے ہیں جن کو پیک کیا گیا ہے تاکہ اس کا معیار کوئی چیک نہ کر سکے۔
واضح رہے کہ رمضان کے مہینے میں مختلف کھانوں کی تیاری میں مصالحوں کا استعمال بڑھ جاتا ہے اور پشاورکے شہری رمضان سے تقریباً ایک ہفتہ قبل ہی مختلف اشیا خرید لیتے ہیں۔ تاہم دکاندار اس کا ناجائز فائدہ اٹھا کر لوگوں کوجہاں لوٹ رہے ہیں، وہیں غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ مصالحہ جات بھی ان پر فروخت کئے جارہے ہیں۔
اس حوالے سے شہریوں نے انتظامیہ سے فوری طور پر نوٹس لینے اور سخت کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب صوبے بھر میں فوڈ سیفٹی ٹیموں نے خوراک سے وابستہ کاروباراور ملاوٹ مافیا کے خلاف کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق فوڈ سیفٹی ٹیم بنوں نے ڈومیل بازار میں متعدد جنرل اسٹورز، بیکریز اور ہول سیل دکانوں کی چیکنگ کی اور اس موقع پر ایک جنرل سٹور سے زائد المیاد گھی اور چائنا سالٹ ضبط کرکے ان پر جرمانہ عائد کردیا۔ جبکہ ایک سویٹ پروڈکشن یونٹ کو انتہائی ناقص صفائی صورتحال کی بنا پر سیل اور ایک گودام سے نان فوڈ گریڈ کلر اور ایکس پائرڈ گھی برآمد کرکے گودام کو سیل کرکے ان پر جرمانہ عائد کیا۔فوڈ سیفٹی ٹیم نے مٹھائی کو موقع پر ضائع کردیا۔
اسی طرح ضلع کوہاٹ میں فوڈ سیفٹی ٹیم نے مختلف خوراک کی اشیا کا معائنہ کیا اور ایک بیکری یونٹ کو صفائی کی ناقص صورتحال اور ایک کریانہ اسٹور کو ایکس پائر کولڈ ڈرنکس فروخت کرنے پر سیل کرکے ان پر جرمانے عائد کئے۔ دریں اثنا ضلع چارسدہ میں انسپکشن ٹیم نے جدید فوڈ لیبارٹری کے ذریعے مختلف دودھ کی دکانوں سے دودھ کے نمونے لیکر موقع پر ٹیسٹ کیے اس دوران دودھ میں پانی کی ملاوٹ پر دو دکانداروں پر جرمانہ عائد کیا اور ایک دکان سے دودھ کو تلف کر دیا۔
فوڈ اتھارٹی کی انسپکشن ٹیموں نے کوہاٹ اور ڈی آئی خان میں کارروائیوں کے دوران ناقص صفائی اور غیر معیاری اشیائے خورونوش کی تیاری پر دو پروڈکشن یونٹس کو سیل کرتے ہوئے مالکان پر جرمانے عائد کئے، جبکہ فوڈ سیفٹی ٹیم کوہاٹ نے بیکریوں، پروڈکشن یونٹس اور آئسکریم کارخانوں کا بھی معائنہ کیا۔
خیبرپختونخوا فوڈ اتھارٹی کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق فوڈ سیفٹی ٹیم کوہاٹ نے آئس کریم کارخانے سے 2000 کلو گرام سے زائد غیر معیاری آئس کریم برآمد کر کے موقع پر تلف کر دی، جس میں کیمیکل، نان فوڈ گریڈ کلر اور چینی کی جگہ شکرین کا استعمال کیا گیا تھا۔
کوہاٹ ٹیم نے موبائل ٹیسٹنگ لیبارٹری سے بازاروں میں مختلف اشیا خورونوش کے نمونے بھی چیک کیے اور ایک ہوٹل سے بڑی مقدار میں خوردنی تیل غیر معیاری ثابت ہونے پر بھی تلف کیاگیا۔ جبکہ اسسٹنٹ کمشنر پشاور نے یونیورسٹی روڈ پر معروف ہوٹلوں میں کچن میں گندگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے 10 منیجرز گرفتار کرلیے۔