نمائندہ امت :
صوبہ خیبرپختون میں پی ٹی آئی قیادت نے کارکنوں کی ڈیوٹیوں کا نیا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ جس کے مطابق ہر یونین کونسل سے بیس کارکن لاہور پہنچیں گے۔ پشاور ریجن کے کارکنان 22 مارچ تک زمان پارک میں ڈیوٹیاں دیں گے۔ 25 مارچ تک ہزارہ کے کارکنوں کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں۔ جبکہ پی ٹی آئی مردان کے کارکنوں نے زمان پارک میں ڈیرے ڈال دیئے ہیں اور جنوبی ضلع ڈی آئی خان سے بھی کارکنان زمان پارک پہنچ رہے ہیں۔ پشاورکے بازار نمک منڈی اور ڈیرہ اسماعیل خان کے پوندہ بازار سے غلیلوں کا اسٹاک ختم ہوگیا ہے۔
’’امت‘‘ کو دستیاب معلومات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پر سیکورٹی کیلئے خیبرپختونخوا میں ہر یونین کونسل سے کارکن نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تشکیل دیئے گئے پلان کے مطابق 22 مارچ تک پشاور ریجن سے کارکنان ڈیوٹی دیں گے۔ اس ریجن میں پشاور، نوشہرہ، صوابی، مردان، چارسدہ، خیبر اور مہمند کے اضلاع شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کارکنوں کیلئے شیڈول صوبائی صدر پرویز خٹک کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ جس کے مطابق پچیس مارچ تک ہزارہ ڈویژن کے کارکنان زمان پارک لاہور میں ڈیوٹی دیں گے۔ جبکہ ہزارہ ریجن میں ہری پور، ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹ گرام، تورغر، اپر کوہستان، لوئر کوہستان اور کولائی پالس کوہستان کے کارکنوں کو ذمہ داریاں دی جائیں گی۔
اسی طرح پچیس سے اٹھائیس مارچ تک جنوبی ڈویژن کے کارکن ڈیوٹی دیں گے اور کوہاٹ، کرک، ہنگو، ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں، ٹانک، لکی مروت، کرم اورکزئی، جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیرستان سے ہر یونین کونسل کے بیس کارکن سیکیورٹی پلان میں شامل ہوں گے۔ اس حوالے سے ضلعی صدور، جنرل سیکریٹریز، سابق ارکان صوبائی و قومی اسمبلی کو ہدایت دی گئی ہے کہ زمان پارک لاہور میں ہر یونین کونسل سے 20 کارکنان پر مشتمل ٹیم کی تشکیل وہ دیں گے۔
واضح رہے کہ لاہور میں تحریک انصاف کا حکومت اور پولیس کے درمیان تنازعہ طول پکڑنے کے باعث پی ٹی آئی قیادت نے ڈیوٹیوں کا شیڈول جار ی کیا ہے۔ جبکہ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف ضلع مردان کے کارکنوں نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی حفاظت کیلئے زمان پارک میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور پشاور و ڈی آئی خان سمیت مزید اضلاع سے بھی کارکنوں کی آمد جاری ہے۔ جس میں ڈنڈا بردار کارکنان بھی شامل ہیں۔
ادھر پشاورکے نمک منڈی بازار سے بڑے پیمانے پر غلیلیں خرید کر تحریک انصاف کے کارکن ساتھ لے گئے ہیں اور عیدالفطر کے لئے غلیلوں کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق لاہور میں پی ٹی آئی کے حکومت اور پولیس سے معاملات خراب ہونے کے بعد پشاور سے تحریک انصاف کے کارکنان نے غلیلوں کی خریداری کی ہے۔ اس سے جہاں ایک طرف دکانداروں کو بڑا منافع ہوا ہے۔ وہیں ان کا بند کاروبار بھی چمک اٹھا ہے اور ان کی دکانوں سے اب تمام غلیلیں فروخت ہو گئی ہیں۔
خیال رہے کہ پہلے صرف عیدالفطر اور عیدالاضحی کے موقع پر ہی پشاورکے شہری یا مضافاتی علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوان اور بچے نمک منڈی بازار سے غلیلوں کی خریداری کرتے تھے۔ لیکن اس مرتبہ رمضان سے قبل ہی ان کا تمام پرانا اور نیا اسٹاک ختم ہو گیا ہے اور دکانداروں نے نئے سرے سے غلیلوں کی تیاری شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ پشاور کے نمک منڈی بازار میں غلیل تیار کرنے کے ماہر کاریگر موجود ہیں۔ جو عشروں سے اس کاروبار سے وابستہ ہیں۔ تاہم امن و امان کی خراب صورتحال سمیت کورونا کے باعث ان کا کاروبار تقریباً بند ہونے کے قریب پہنچ چکا تھا۔ لیکن ایک دم سے اب بازار میں نئے سرے سے کاروبار شروع ہو گیا ہے اور عید کیلئے غلیلوں کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ اسی طرح ڈی آئی خان شہر کے وسط میں واقع پوندہ بازار سے بھی بڑے پیمانے پر غلیلوں کی خریداری کی گئی ہے۔
یہاں کے مارکیٹ ذرائع کے مطابق کسی بھی دکان پر ایک غلیل بھی دستیاب نہیں۔ پوندہ بازار ڈیرہ اسماعیل خان شہر کے وسط میں واقع ہے۔ جہاں پر غلیلوں کی دکانیں موجود ہیں اور جہاں سے صرف عیدالفطر اور عیدالاضحی کے موقع پر ہی خریداری کی جاتی رہی ہے۔ تاہم اس مرتبہ عید سے قبل ہی پشاور کے علاوہ ڈی آئی خان میں بھی غلیلوں کا اسٹاک ختم ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق 22 مارچ کو تحریک انصاف کے ممکنہ جلسے کی صورت میں بھی پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع سے کارکنوں کی بڑی تعداد کو لاہور پہنچانے کا امکان ہے۔
تحریک انصاف کی کوشش ہے کہ ایک بڑا جلسہ کر کے حکومت پر دبائو بڑھایا جائے۔ جبکہ صوبے سے سابق ارکان اسمبلی، وزرا اور مشیر اپنی کارکردگی دکھانے کیلئے سوشل میڈیا کا بھی بھرپور سہارا لے رہے ہیں اور کارکنوں کے ساتھ تصاویر شیئر کر رہے ہیں اور اپنی کارکردگی بڑھا چڑھا کر پیش کررہے ہیں۔