کراچی(رپورٹ: محمد اطہر فاروقی)شہر کے کسی سرکاری اسپتال میں بون اسکین کی مفت سہولت موجود نہیں ہے۔محض 2 سرکاری اسپتالوں میں 3 ہزار روپے سے 5 ہزار روپے کے عوض ڈیکسا اسکین کیا جاتا ہے۔کینسر کے مریضوں اور ہڈیوں کے بھربھرا پن کے علاج کے لئے بون اسکین کی اشد ضرورت پڑتی ہے۔نجی اسپتالوں کی بنسبت شہری جناح اسپتال اور کرن اسپتال سے سب سے کم قیمت پر اسکرینگ کروا سکتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے ڈھائی کروڑ آبادی والے شہر میں بون اسکین کے لئے سرکاری سطح پر کہیں مفت سہولت دستیاب نہیں۔2 سرکاری اسپتالوں میں بون اسکین کی سہولت موجود ہے،جس کے لئے پیسے وصول کے لئے جاتے ہیں۔
معلوم ہوا کہ ‘‘ڈیکسا اسکین’’کے ذریعے اپنی ہڈیوں کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔اپنے جسم کی چربی،پٹھوں کی نشوونما اور چربی کے ضائع ہونے کے بارے میں معلومات حاصل ہوتی ہیں،جبکہ ہڈی ٹوٹنے کے خطرے کے بارے میں بھی ڈیکسا اسکین(بون اسکین) کے ذریعے آگہی حاصل کی جاسکتی ہے۔ہڈیوں کا بھربھرا پن اور جوڑوں میں شدید تکلیف کی صورت میں ماہرین بون اسکین کے لئے مریضوں کو ریفر کرتے ہیں۔اسکین کے بعد ہڈیوں میں بیماری یا بھربھرا پن واضح ہوجاتا ہے۔اس کے ساتھ کینسر کے مریضوں کے لئے بون اسکین کیا جاتا ہے ، تاکہ ان کی ہڈیوں میں کینسر موجود ہے یا نہیں۔یا کینسر کی نوعیت کیا ہے۔اس کو جاننے کے لئے بون اسکین کیا جاتا ہے۔
شہر میں سرکاری سطح پر بون اسکین کی سہولت کے حوالے سے حاصل معلومات کے مطابق شہر کے کسی سرکاری اسپتال میں مفت سہولت موجود نہیں،جبکہ کراچی میں محض 2 اسپتالوں میں بون اسکین کی سہولت موجود ہے،جس کے لئے پیسے وصول کئے جاتے ہیں۔کینسر کے کرن اسپتال کے ڈاکٹر اصغر نے بتایا کہ اسپتال میں بون اسکین کی سہولت موجود ہے،جس کے لئے 5 ہزار روپے وصول کیے جاتے ہیں۔اس کےعلاوہ جناح اسپتال میں قائم اٹامک انرجی میڈیکل سینٹر میں بون اسکین کیا جاتا ہے،جس کی قیمت 33سو روپے سے 4 ہزار روپے وصول کئے جاتے ہیں۔مذکورہ 2 اسپتالوں کے علاوہ کسی بھی سرکاری اسپتال میں اس کی سہولت موجود نہیں ہے،جبکہ نجی اسپتالوں میں لیاقت نیشنل اسپتال ،آغا خان اسپتال سمیت دیگر نجی اسپتالوں میں بون اسکین کی سہولت موجود ہے،تاہم اس کی قیمت مذکورہ سرکاری اسپتالوں کی قیمت سے کئی گناہ زیادہ ہے ۔