ڈیرہ اسماعیل خان کے ڈگری کالج پروا میں بھی آٹے کی تقسیم کے دوران بدنظمی ہوئی،فائل فوٹو
ڈیرہ اسماعیل خان کے ڈگری کالج پروا میں بھی آٹے کی تقسیم کے دوران بدنظمی ہوئی،فائل فوٹو

بد انتظامی کے باعث مفت آٹا روزہ داروں کیلیے عذاب

محمد قاسم :

پشاور سمیت خیبرپختون کے دیگر اضلاع میں مفت آٹے کی تقسیم کے روزہ داروں کے لیے عذاب بن گئی اور گھنٹوں قطارمیں کھڑے رہنے سے ان کی حالت خراب ہونے لگی ہے۔

جبکہ اس دوران لڑائی جھگڑے او ر دھکم پیل کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے جس میں متعدد افراد شدید زخمی ہونے کے علاوہ کئی لوگ زندگیوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ چارسدہ میں آٹا سنٹر کا گیٹ کھولتے ہی بھگدڑ مچ گئی جس سے ایک شخص کچلا گیا۔ جبکہ بنوں میں آٹے کے لیے قطار میں کھڑے افراد پر دیوار گرگئی جس کے باعث ایک شخص چل بسا اور 4 افراد زخمی گئے جبکہ ایک خاتون بے ہوش ہو گئی۔ شدید بد نظمی کے بعد چارسدہ بازار میں آٹا ڈسٹری بیوشن پوائنٹ ختم کر کے بھگدڑ کی تحقیقات کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔

پشاور، کوہاٹ، بنوں، چارسدہ ، مردان اور سوات سمیت بیشتر شہروں میں مرد و خواتین لمبی لمبی قطاروں میں انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے 57لاکھ سے زائد خاندانوں کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رجسٹریشن کی بنیاد پر 10،10 کلو آٹے کے تین مفت تھیلے فراہم کیے جارہے ہیں ۔پہلے روز بنوں اور چارسدہ میں مفت آٹے کی فراہمی کی قطاروں میں تین افراد جان کی بازی ہارگئے۔ جبکہ متعدد اضلاع میں شہری زخمی ہوئے ۔

گزشتہ روز بھی مسائل جوں کے توں رہے اور شہریوں کو مفت آٹے کی فراہمی کیلئے کئی گھنٹے روزہ کی حالت میں قطاروں میں کھڑا ہونا پڑا ۔ صوبے بھر میں آٹا ڈسٹربیوشن پوائنٹس پر لوگوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں جس سے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور روزے کی حالت میں شہری گھنٹوں لائن میں کھڑاہونے پر مجبور ہیں۔ جبکہ خواتین اور بوڑھے افراد کو بھی گھنٹوں انتظارکی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

شہریوں نے اس سلسلے بتایا کہ مفت آٹا تقسیم کے نام پر خوار کیا جا رہا ہے ڈیلرز منظور نظر افراد کو آٹا دے رہے ہماری باری پر دکان بند کردی جاتی ہے اور کئی گھنٹے انتظار کے بعد حالی ہاتھ لوٹنا پڑتا ہے جو ظلم کی انتہا ہے۔ جبکہ آٹا ڈیلرز کا کہنا ہے کہ شہریوں کی بدنظمی کی وجہ سے کچھ وقت کیلیے تقسیم بند کردیتے ہیں۔ شہری اگر دھکم پیل نہ کریں تو سب کو آٹا مل سکتا ہے۔

واضح رہے کہ پشاور سمیت صوبے کے مختلف شہروں میں مفت آٹے کی تقسیم کے دوران بھگدڑ اور دھکم پیل کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی جبکہ کئی جانوںسے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ پشاورسے متصل چارسدہ میں مفت آٹا تقسیم کے دوران بھگدڑ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور چار زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق آٹے کی تقسیم کے دوران دھکم پیل اور بھگدڑ مچ گئی جو ایک شخص کے جاں بحق اور دیگر کے زخمی ہونے کی وجہ بنی۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ خواتین اور مردوں کے لئے ایک ہی سنٹر میں مفت آٹا تقسیم کا پوائنٹ مقرر کیاگیا اور صبح چھ بجے سے ہزاروں مرد و خواتین مفت آٹے کے حصول کیلئے سنٹر پہنچ گئے۔ جبکہ مفت آٹا آنے سے قبل جیسے ہی سنٹر کا گیٹ کھولا گیا تو بھگدڑ مچ گئی۔ شہریوں کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ناقص انتظامات کے سبب افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ آٹا ڈیلرز ایسوسی ایشن اور ضلعی انتظامیہ کی ملی بھگت سے کم پوائنٹ مقرر کئے گئے ہیں۔

اسی طرح چارسدہ میں جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت کلا ڈھیر کے رہائشی شیر افضل ولد سعید اللہ کے نام سے ہوئی۔ جبکہ زخمیوں میں جمال ولد قیوم، شیر عالم ولد سربلند اور زوجہ بختیار علی کو ڈی ایچ کیو اسپتال چارسدہ منتقل کر دیاگیا۔ تاجر رہنمائوں لعل محمد لعل، حکیم اللہ، میاں رحم باچا، میاں مفرق شاہ اور دیگر نے ڈسٹری بیوشن پوائنٹ میں بھگدڑ کے واقعہ کی ذمہ داری ضلعی انتظامیہ پر ڈال دی ہے۔ جبکہ مردان میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے آٹا تقسیم کے دوران پوائنٹ پر بد نظمی کا واقعہ پیش آیا، جہاں دوپہر بارہ بجے تک آٹا تقسیم کا عمل شروع نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

مردان اسپورٹس کمپلیکس میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین جمع تھے۔ مردا ن سپورٹس کمپلیکس میں قائم کئے گئے میگا سنٹر میں ضعیف العمر مرد و خواتین روزے کی حالت میں مفت آٹے کے حصول کیلئے صبح سے شام تک ذلیل و خوار ہوتے رہے۔ جبکہ مفت آٹے کے حصول کے لئے شہریوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ اسی طرح بنوں میں بھی مفت آٹے کی تقسیم کے لئے قائم پوائنٹ پر شدید بد نظمی دیکھنے کو ملی جہاں عوام زیادہ اور پوائٹس کم ہونے کی وجہ سے مسائل کا سامنا رہا۔ سیروبڈاخیل سٹیشن پر جمع مرد و خواتین نے دھاوا بول دیا جبکہ بنوں فلور ملز کے قریب جمع لوگوں پر دیوار گر گئی جس سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا۔ جبکہ چار زخمی ہو گئے۔ اسپورٹس کمپلیکس میں قائم آٹا تقسیم سنٹر پر بھی بد نظمی کے باعث احتجاجاً روڈ بند کر دیاگیا۔

ذرائع کے مطابق میران شاہ روڈ پر واقع بنوں فلور ملز کے باہر لوگ بڑی تعداد میں آٹے کے حصول کیلیے جمع تھے کہ رش کی وجہ سے دیوار گر گئی اور پانچ افراد اس کے نیچے دب گئے جن میں 66 سالہ شخص چل بسا ۔ اسی طرح سیروبڈاخیل میں عوام نے بی ایچ یو میں قائم سنٹر پر دھاوا بول دیا۔ آٹے کی تقسیم بند ہونے پرعوام نے روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا اور مظاہرین نے کوہاٹ روڈ کو بھی ٹریفک کیلئے اسپورٹس کمپلیکس میں قائم آٹا تقسیم سنٹر پر بدظمی کے خلاف احتجاج کیا۔ دوسری جانب تحصیل انتظامیہ گڑھی کپورہ نے سرکاری مفت آٹا بازار میں فروخت کرنے والے شخص کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔