فیصل آباد (امت نیوز) حکومت کی جانب سے پانچ ایکسپورٹ سیکٹرز کو گیس پر دی جانیوالی 80 ارب روپے کی سبسڈی کل (یکم مئی )سے ختم کی جا رہی ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے ۔
بجلی کے بعد گیس میں بھی ریلیف ختم ہونے سے ان برآمدی سیکٹرز پر نئی مالی مشکل آن پڑی ہے ، جس سےملکی برآمدات مزید متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ جن برآمدی سیکٹرز کے لیے گیس پر سبسڈی ختم کی جارہی ہے ان میں ٹیکسٹائل ، سپورٹس کا سامان ، سرجیکل ، لیدر اور جیوٹ انڈسٹریز شامل ہیں ۔ان پانچوں سیکٹرز کو عمران خان کی حکومت نے بجلی کی طرح گیس پر خصوصی ریلیف مہیا کیا تھا اور ان سیکٹرز کو 9 ڈالر پر آر ایل این جی کی فراہم کی جارہی تھی ۔
اب یکم مئی سے اوگرا کے منظور کردہ نرخوں پر گیس کی فراہم کی جائیگی اور اب یہ سیکٹرز 13 ڈالر پر آر ایل این جی حاصل کر پائیں گے۔ اس طرح انہیں آئی ایم ایف کے معاہدہ کے مطابق 4 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو اضافی ادا کرنا ہوں گے۔ جس پر صنعتی تنظیموں نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ٹیکسٹائل مالکان کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مالی بحران کا سامنا ہے، اب رہی سہی کسر بھی نکل گئی ہے۔