رپورٹ کے مطابق جہاز کریش ہونے کے بعد حکام کی جانب سے 100 سے زائد فوجی اہلکاروں کو تلاش کے کام پر لگایا گیا تھا جن کو سراغ رساں کتوں کی مدد بھی حاصل تھی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ایمازون کے جنگلات سے ملنے والے بچے اس جہاز میں سوار تھے جو یکم مئی کو گر کر تباہ ہوگیا تھا، واقعے میں 3 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ بچے لاپتہ ہوگئے تھے۔
کولمبین ریسکیو اہلکاروں کو یقین تھا کہ لاپتہ بچے زندہ ہیں، ان کی 11 ماہ، چار، 9 اور 13 برس ہیں۔ ریسکیو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ بچے جنگل کے جنوبی حصے کیکویٹا میں پائے گئے۔
فوجی حکام کی جانب سے اپنے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ جنوبی حصے میں انہیں شاخوں سے بنائی گئی ایک عارضی پناہ گاہ ملی جس کے بعد انہیں یقین ہوگیا تھا کہ بچے کہیں قریب ہی ہیں، جس کے بعد ان کی تلاش کا کام تیز کردیا گیا تھا۔
فوجی حکام اس سے قبل بچے کی دودھ کی بوتل اور پھل کا آدھا کھایا ہوا ٹکڑا بھی ملا تھا۔
ریسکیو آپریشن کے دوران فوجی حکام کو منگل کو جہاز کے کپتان اور دیگر 2 افراد کی لاشیں ملی تھیں، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے جو ملنے والے بچوں کی ماں تھی۔