احمد خلیل جازم :
پی ٹی آئی سربراہ کے حق میں تند و تیز بیانات داغنے والے شیخ رشید بھی ہوا کا رخ بھانپ کر عمران خان سے کنارہ کرنے لگے ہیں۔ نو مئی کے دلخراش واقعات سے پہلے ہی شیخ رشید احمد نے خاموشی اختیار کرلی تھی۔ اور اب اپنے بھانجے شیخ راشد سمیت روپوش ہیں۔ حالانکہ ان دونوں نے تحریک انصاف کے نام نہاد انقلاب میں سالاروں کا کردار اپنایا ہوا تھا۔
واضح رہے کہ نیب نے نیشنل کرائم ایجنسی برطانیہ سے 190 ملین پاؤنڈ کے کیس کے سلسلے میں شیخ رشید کو 24 مئی کو طلب کر رکھا ہے۔ جبکہ لال حویلی میں شیخ رشید کی گرفتاری کے لیے پولیس کے چھاپوں کے بعد شیخ رشید کا دو روز قبل ایک نامعلوم مقام سے ویڈیو بیان سامنے آیا۔ جس میں انہوں نے اپنی والدہ کے گھر پر پولیس کے دھاوے کا الزام لگاتے ہوئے دہائی دی کہ، یہ سب انتقامی کارروائیاں ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کا یہ رویہ ویسے ہی نہیں ہے۔ یہ وہی شیخ رشید ہیں، جو عمران خان کے جلسوں میں لوگوں کو بھڑکاتے رہتے تھے کہ پارلیمنٹ کوآگ لگا دو، ان سب کے گھروں کو جلا دو، بچ کر کوئی نہ جائے، وغیرہ وغیرہ۔ یہ سب کچھ آن دی ریکارڈ موجود ہے۔ پی ٹی آئی کی حالیہ تخریب کاری کے بعد شیخ رشید کا بیک فٹ پر جانا کوئی حیران کن نہیں ہے۔ کیونکہ چند ماہ سے عمران خان، شیخ رشید کو لفٹ نہیں کرا رہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ شیخ رشید اور عمران خان کے درمیان دوریاں بڑھ چکی ہیں۔
شیخ رشید کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ رشید 9 مئی کے معاملے سے خود کو مکمل طور پر الگ رکھنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ کیونکہ ان کی تحریک انصاف سے راہیں پچھلے کچھ ماہ سے الگ ہو گئی تھیں۔ ایک تو راولپنڈی میں ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے شیخ رشید کے کچھ تحفظات تھے، جو انہوں نے عمران خان تک پہنچائے۔ لیکن ان پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔ دوسرے شیخ رشید احمد پر زمان پارک کے دروازے بند ہو چکے تھے۔ انہیں یہ پیغام دیا گیا تھا کہ آپ زمان پارک تشریف مت لائیں۔
اسی طرح شیخ رشید کے بھانجے کو بھی تحریک انصاف میں کوئی لفٹ نہیں مل رہی تھی۔ شیخ رشید احمد کو ان کے قریبی دوستوں نے یہ باور بھی کرایا ہے کہ تحریک انصاف کا ’’چمچہ‘‘ بننے نے ان کی سیاسی ساکھ کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔ نو مئی کے بعد توشیخ رشید کے لیے صورت حال مزید خراب ہو چکی ہے۔ اور اب وہ کھل کر تحریک انصاف کی سپورٹ کرنے سے گریزاں ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ شیخ رشید اور عمران خان کے درمیان دوریاں تو پہلے سے ہی موجود تھیں۔ لیکن کچھ انصافی رہنمائوں نے بھی شیخ رشید کا پتہ صاف کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ خاص طور پر عمران خان سے بھی زیادہ جارحانہ سیاست کرنے والے شیخ رشید کے بارے میں یہ تاثر قائم ہوگیا تھا کہ شیخ رشید تحریک انصاف کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ یہ بات ان کے بھانجے کو عمران خان کے ایک قریبی رشتے دار نے بھی بتا دی تھی۔ جس کا کہنا تھا کہ شیخ رشید اور ان کے بھانجے کے لیے اب تحریک انصاف میں کوئی نرم گوشہ نہیں۔
ادھر شیخ رشید، جنہیں گیٹ نمبر چار کا سیاست دان بھی کہا جاتا رہا ہے، اب وہ راستہ بھی مکمل طور پر شیخ رشید کے لیے بند ہو چکا ہے۔ گیٹ نمبر چار یا پانچ کے وہ حلقے جو ہر مشکل وقت میں شیخ رشید کا ہاتھ تھام لیا کرتے تھے۔ وہ اب شیخ رشید کے کسی پیغام کا کوئی جواب نہیں دے رہے۔ اب نیب نے بھی شیخ رشید کو طلب کر رکھا ہے۔ کیونکہ اس وقت شیخ رشید، عمران خان کی کابینہ میں وزیر تھے۔ جب 190ملین پائونڈ والا معاملہ پیش آیا اور ساری کابینہ نے بند لفافے پر دستخط کیے تھے۔ شیخ رشید اور ان کے بھانجے کی کوشش ہے کہ اب کسی طرح وہ خود کو تحریک انصاف کے ان کرپشن کے الزامات والے معاملات سے الگ کر لیں۔ لیکن فی الحال یہ ان دونوں کے لیے ممکن دکھائی نہیں دے رہا۔
نیب نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 24 مئی کو طلب کر رکھا ہے،فائل فوٹو