پشاور(رپورٹ:محمد قاسم ) خیبر پختون میں پی ٹی آئی کیخلاف اشتعال بڑھ گیا ۔جھنڈے اور بینرز اتارے جانے لگے،صوابی میں تحریک انصاف کے مزید9کارکنوں کو گرفتار کرلیاگیا جبکہ پشاور میں 38ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیاگیا۔ صوبے بھر میں پاک فوج کی حمایت میں ریلیاں بھی جاری ہیں۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے احتجاج اور میڈیا و سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز کے بعد عوام میں پی ٹی آئی کے خلاف غم وغصہ بڑھتا جارہا ہے ۔
صوابی پولیس نے 9مئی کے احتجاج کے دوران صوابی انٹر چینج میں واقع ٹول پلازوں کو آگ لگاکر جلانے ،توڑ پھوڑ کرنے ،سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور پشاوراسلام آباد موٹروے بند کرنے پر تحریک انصاف کے مزید9کارکنوں کو گرفتار کرلیا جبکہ پشاورکی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پشاوراور خیبر میں توڑ پھوڑ اور جلاﺅ گھیراﺅ کے الزام میں گرفتار مزید38ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ۔34ملزمان کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیاگیا ہے ۔عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمان پر احتجاج کے دوران سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
اسی طرح تھانہ فقیر آباد پولیس نے 34ملزمان،تھانہ شرقی نے 22،تھانہ خان رازق پولیس نے 6جبکہ حیات آباد پولیس نے بھی متعدد ملزموں کو عدالت میں پیش کیا ۔پاک فوج کی حمایت اور تحریک انصاف کے خلاف پشاورسمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں ریلیو ں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور گزشتہ روز ضلع مہمند میں مقامی مشران اور فلاحی تنظیموں اور عوام نے پاک فوج کی حمایت میں غلنئی بازار میں ریلی نکالی جس میں پاک افغان سرحدی علاقہ خویزی سے ملک فیاض مہمند کی قیادت میں درجنوں گاڑیوں پر مشتمل قافلہ بیس کلو میٹر فاصلہ طے کر کے شریک ہوا جبکہ ریلی کے شرکاءپاک فوج زندہ آباد کے نعرے لگارہے تھے ۔اس موقع پر مقررین نے کہا کہ مہمند قومی مشران نے پہلے بھی پاک فوج کے شانہ بشانہ قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی کسی قسم کی قربانیوں سے دریغ نہیں کریں گے ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ 9مئی کی شر پسندی میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور فوجی عدالتوں میں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے مشہور ڈائیلاگ ”ہم کوئی غلام ہیں “لوگوں نے اپنی گاڑیوں سے صاف کرنا شروع کر دیئے ہیں اور پشاور سمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی سوشل میڈیا پر ایسی درجنوں ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں جس میں اس قسم کی تحریریں اپنی گاڑیوں سے ہٹانا شروع کر دی ہیں ۔پشاورسمیت صوبے کے دیگر اضلاع میں تحریک انصاف کی حمایت میں بہت زیادہ کمی آئی ہے اور شہریوں کی جانب سے تحریک انصاف کے 9اور 10مئی کے اقدام کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔ پشاورمیں قلعہ بالا حصار میں سہ پہر کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد سیکورٹی اہلکاروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے پہنچ رہی ہے اور پاک فوج کے حق میں بھر پور نعرہ بازی کی جاتی ہے جہاں پر سیکورٹی اہلکاروں کو پھولوں کے ہار پہنا کر ان پرپتیاں بھی نچھاور کی جارہی ہیں ۔
ادھر پشاور میں ا سکولوں کے بچوں کو ریڈیو پاکستان پشاور لے جاکر عملے کے ساتھ یکجہتی کا بھر پور اظہار بھی کیا جارہا ہے ۔اندرون شہر ہشت نگری،لاہوری،کریم پورہ،گھنٹہ گھر،قصہ خوانی،خیبر بازار،نمک منڈی،ڈبگری،سول کوارٹرسمیت دیگر علاقوں میں لوگوں نے اپنے گھروں اور کاروباری مراکز سے تحریک انصاف کے جھنڈے بھی اتار دیئے ہیں اور پاکستان کا سبز ہلالی پرچم گھروں اور دکانوں پر لگایا ہے جبکہ قصہ خوانی سمیت پشاور صدر میں دکانوں سے تحریک انصاف کے جھنڈے بھی ہٹا دیئے گئے ہیں اور بیجز بھی نظر نہیں آرہے، ٹرانسپورٹر وں نے بھی گاڑیوں سے پی ٹی آئی کے جھنڈے اور مشہور ڈائیلاگ مٹا دیئے ہیں ۔