کراچی(امت نیوز) سیاسی عدم استحکام میں کمی اورآئندہ بجٹ کے حوالے سے مثبت خبروں کے سبب پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی رہی اور انڈیکس0.91فیصد بڑھ کر41300کی سطح کو عبور کرگیا۔تفصیلات کے مطابق نئے کاروباری ہفتے کے پہلے دن پیر کو حصص مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں میں تیزی دیکھی گئی جس کی وجہ سے100 انڈیکس41000،41100،41200 اور41300 کی حدیں عبور کرگیا۔
کاروباری سرگرمیوں میں105فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ مارکیٹ سرمائے میں53ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا اورسیمنٹ،ٹیلی کام،پاور،بینکنگ اوردیگر سرگرم سیکٹرز میں خریداری نے مارکیٹ کو استحکام بخشا، ایک موقع پر تیزی کی یہ لہر685پوائنٹس کی تیزی تک پہنچی، تاہم بعد ازاں تیزی کی شدت میں کمی آئی۔کے ایس ای100انڈیکس375.52پوائنٹس بڑھ کر41340.06پوائنٹس ہو گیا. کے ایس ای30انڈیکس131.53پوائنٹس بڑھ کر14663.47پوائنٹس پر آگیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 234.11پوائنٹس اضافے سے27650.13پوائنٹس اور کے ایم آئی 30انڈیکس786.38پوائنٹس بڑھ کر71074.87پوائنٹس پر بند ہوا ۔کاروباری تیزی کی وجہ سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 53 ارب 4کروڑ48لاکھ80ہزار431روپے بڑھ کر 62کھرب65ارب3کروڑ 96لاکھ 2ہزار549روپے پر پہنچ گیا ۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں پیر کو6 ارب42 روپے مالیت کے34کروڑ63لاکھ49ہزار821 حصص کا کاروبار ہوا جبکہ گزشتہ جمعہ کو6ارب76 روپے مالیت کے16کروڑ84لاکھ81ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔ مارکیٹ میں گذشتہ روز مجموعی طور پر348کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میںسے 204کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،128میں کمی اور16کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا ۔دریں اثناءجمعرات کے روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میںبڑی کمی ہوئی اور ڈالر287روپے کی سطح سے گر کر285روپے کی سطح پر آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلہ میں ڈالر کی قدر میں استحکام دیکھا گیا۔ ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر کی قدر1.39روپے کمی سے 287.13روپے کی سطح سے گھٹ کر 285.74روپے کی سطح پر آن پہنچیْ
دوسری جانب اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 309روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔علاوہ ازیں عالمی مارکیٹ میں گزشتہ روز سونے کی فی اونس قیمت1ڈالرز کمی سے1945ڈالرز فی اونس کی سطح پر ریکارڈ کی گئی،عالمی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی کے باعث مقامی سطح پر سونے کی قیمت1700روپے کمی سے2لاکھ34ہزا500روپے اوردس گرام سونے کی قیمت1457روپے کمی سے 2لاکھ1ہزار46روپے ہوگئی۔