محمد علی :
قرآن پاک اور مقدس ہستیوں کی توہین فرانس میں ہو یا سویڈن میں۔ مسلم ممالک کی حکومتیں صرف مذمت پر ہی اکتفا کر لیتی ہیں۔ تاہم جنگ سے متاثر اور شدید مالی مشکلات میں گھرا ہوا ملک عراق اس وقت تمام مسلم دنیا پر بازی لے گیا ہے۔ اس نے غیرت اور جذبہ ایمانی کا ایسا مظاہرہ کیا ہے کہ ہر مسلمان کے دل کو قرار آگیا ہے۔
عراق عالم اسلام میں وہ پہلا ملک ہے۔ جس نے سویڈن کے سفیر کو ملک بدر کر دیا ہے۔ عراقی حکومت نے سویڈش سفیر سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر ملک سے نکل جائے۔ جبکہ عراق نے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے ردعمل میں جمعرات کو سویڈن کے سفیر کو ملک سے نکالنے کے علاوہ سویڈش دارالحکومت سے اپنے چارج ڈی افیئر کو بھی واپس طلب کر لیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز نے عراق کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عراق نے عراقی سرزمین پر سویڈن کے ایرکسن کا ورکنگ پرمٹ بھی معطل کر دیا ہے۔ عراقی حکومت کے مطابق انہوں نے سویڈش حکام کو پہلے ہی آگاہ کر دیا تھا کہ دوبارہ قرآن پاک کی توہین کی گئی تو اس سے سفارتی تعلقات ملیا میٹ ہو جائیں گے۔
ادھر عراق میں مشتعل عوام نے قرآن پاک کی بے حرمتی پر دارالحکومت بغداد میں سویڈن کا سفارتخانہ نذر آتش کر دیا۔ جمعرات کو نماز فجر کے بعد صدرسٹ تحریک کے رہنما مقتدیٰ الصدر کے حامیوں کی طرف سے عراقی سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔ یہ مظاہرہ سویڈن میں ایک اجتماع کے موقع پر ایک مظاہرے کے دوران قرآن کریم کے نسخہ کی بے حرمتی کرنے کے ارادہ کے خلاف کیا جا رہا تھا۔
واضح رہے کہ سویڈش پولیس نے عراقی سفارت خانے کے باہر قرآن پاک کی ایک بار پھر توہین کی اجازت دے دی تھی۔ اس کے خلاف صبح سویرے ہزاروں افراد نے بغداد میں سویڈن کے سفارت خانے پر دھاوا بول دیا۔ مظاہرے کے دوران کئی افراد سویڈش سفارت خانے میں داخل ہوگئے تھے اور تھوڑ پھوڑ کی۔ اس کے بعد سفارت خانے کو آگ لگا دی گئی۔
عراقی حکام کے مطابق واقعے میں سفارت خانے کا عملہ محفوظ ہے۔ جبکہ آگ کو بجھا دیا گیا ہے اور صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ دوسری جانب اس واقعے پر سویڈش وزارت خارجہ نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارت خانے اور سفارتی عملے سمیت مشینری کی حفاظت کی مکمل ذمہ داری عراقی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔
جمعرات کو بغداد میں ہونے والے مظاہروں کے بعد ملعون سوان مومیکا نے ایک بار پھر قرآن پاک کی بے حرمتی کی۔ گستاخ سلوان مومیکا نے پولیس کی سخت سیکورٹی میں عراقی سفارت خانے کے باہر نہ صرف قرآن پاک کی بے حرمتی کی۔ بلکہ عراقی پرچم کو بھی توہین کی۔ خیال رہے کہ عراقی پرچم پر سفید حصے میں ’’اللہ اکبر‘‘ درج ہوتا ہے۔اس حوالے سے ملعون سلوان مومیکا کا کہنا ہے کہ اس کا آئندہ 10 روز میں قرآن پاک کی بے حرمتی اور عراقی پرچم کی تذلیل کا دوبارہ ارادہ ہے۔
واضح رہے کہ اس 37 سالہ مردود اور ملعون شخص نے عیدالاضحیٰ کے پہلے روز اسٹاک ہوم کی مسجد کے باہر قرآن پاک کے نسخوں کو جلایا تھا۔ اس کے بعد سے یہ بار بار قرآن پاک کی بے حرمتی کا اعلان کرتا رہا۔ تاہم گزشتہ دنوں سویڈش حکومت نے اسے یہ قبیح عمل کرنے کی اجازت دے دی۔ ملعون سلوان ایک ملحد ہے اور عراق سے پناہ گزین کے طور پر سویڈن آیا۔ یہاں اس نے علی الاعلان اسلام کے خلاف مہم چلائی۔ جس پر اسے قتل کی دھمکیاں بھی مل چکی ہیں۔