غذائیت کے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ایسی غذائیں اور مشروبات زیادہ نہ کھائیں جو بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھاتے ہیں۔ ایسی غذاؤں سے وزن بڑھتا اور صحت عامہ پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔
غذائیت کے ماہرین نے غذائی اجزاء کے ایسے گروپ کی نشاندہی کی ہے جو خون میں شکر کی سطح کو بڑھاتا ہے۔ حالانکہ ان میں سے کچھ صحت مند غذا اور مشروبات ہیں۔
صحت کو منفی اثرات پہنچانے والی ان غذاؤں کو دیکھیں تو ان میں سے کچھ نمایاں غذائیں یہ ہیں۔
1۔ ڈائیٹ سوڈا
تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ بغیر کیلوری والے مصنوعی مٹھاس کا استعمال طویل مدت میں خون میں شوگر کی سطح کو بڑھاتا ہے اور عام خیال کے برعکس وزن میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ یاد رہے بغیر کیلوری والی مصنوعی مٹھاس ڈائیٹ سافٹ ڈرنکس میں پائی جاتی ہے۔
2۔ جلدی پکایا جانے والا دلیا
اگرچہ دلیا وزن میں کمی کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے لیکن جلدی سے پکانے والے نسخوں پر عملدرآمد کیا جاتا ہے اور ان کے فائبر کو چھین لیا جاتا ہے۔ اس سے بلڈ شوگر میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
3۔ اورنج جوس
اورنج جوس پینے سے بھی خون میں شوگر کی سطح میں اضافہ ہو جاتا ہے کیونکہ اس میں پھلوں کے ریشے نہیں ہوتے۔
4۔ روٹی
سفید روٹی اور پورے اناج والے آٹے سے بنی روٹی میں GI زیادہ ہوتا ہے جس کا مطلب ہے روٹی آپ کے بلڈ شوگر کو تیزی سے بڑھا سکتی ہے۔
5۔ تیار اور فوری سوپ
زیادہ تر وقت فوری یا تیار سوپ میں بہت زیادہ چینی شامل ہوتی ہے جو بلڈ شوگر کو بڑھا سکتی ہے۔
6۔ انگور
انگور میں شوگر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور فائبر نسبتاً کم ہوتا ہے جو آپ کے بلڈ شوگر کو بڑھا سکتا ہے۔
7۔ انرجی بارز
پیک شدہ انرجی بارز میں بھی اتنی ہی چینی اور کاربوہائیڈریٹ ہوتے ہیں جتنے کینڈی بارز میں ہوتی ہے۔
8۔ براؤن چاول
براؤن چاول سفید چاولوں کے مقابلے صحت مند ہونے کے لیے جانا جاتا ہے لیکن مجموعی طور پر اس میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار اب بھی زیادہ ہے۔ اس لیے یہ اکثر آپ کے بلڈ شوگر کو بڑھا دیتا ہے
9۔ شکر قندی
شکرقندی میں نشاستہ زیادہ ہوتا ہے اور کچھ لوگوں کے لیے خون میں شوگر بڑھنے کا سبب بن سکتا ہے۔ خاص طور پر اگر شکر قندی کو زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو یہ زیادہ نقصان دہ ہو سکتی ہے۔
10۔ کافی
کیفین جسم میں ہارمونل ردعمل کو متحرک کرکے خون میں شکر کی سطح میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔