سٹرابیری کے فوائد صرف ان کے لذیذ ذائقے سے کہیں زیادہ ہیں کیونکہ ان میں وٹامن سی جیسے اینٹی آکسیڈنٹس کے ساتھ ساتھ فائبر اور فولک ایسڈ جیسے ضروری غذائی اجزاء بھی ہوتے ہیں۔ ہیلتھ کی جانب سے شائع رپورٹ میں ماہرین نے مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر سٹرابیری پھل کو خوراک میں شامل کرنے میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔
1۔ اینٹی آکسیڈنٹس
اینٹی آکسیڈینٹ جسم میں پائے جانے والے مالیکیول ہیں اور پودوں کے کھانے میں پائے جاتے ہیں جو آکسیڈیٹیو تناؤ سے لڑتے ہیں۔ آکسیڈیٹیو تناؤ اس وقت ہوتا ہے جب جسم میں آزاد ریڈیکلز زیادہ ہوتے ہیں لیکن ان کو دور کرنے کے لیے کم اینٹی آکسیڈینٹ ہوتے ہیں۔
آکسیڈیٹیو تناؤ اور بافتوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرکے اینٹی آکسیڈینٹ وقت کے ساتھ ساتھ دائمی بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ سٹرابیری میں بہت سے اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔ ان اینٹی آکسیڈینٹ میں اینتھوسیاننز اور وٹامن سی شامل ہیں۔
2. مدافعتی نظام کی مضبوطی
سٹرابیری کا صرف ایک کپ وٹامن سی کے لیے جسم کی روزانہ کی ضرورت کا 100 فیصد فراہم کردیتا ہے جو مدافعتی نظام کے خلیات کو سہارا دیتا ہے۔ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ وٹامن سی ٹی سیلز اور بی سیلز دونوں کی افزائش کو فروغ دیتا ہے۔ یہ خون کے سفید خلیے ہیں جو بیماری پیدا کرنے والے حملہ آور وائرس، بیکٹیریا اور کینسر سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔
3 ۔ دل کی صحت میں بہتری
ایک سائنسی مطالعہ نے انتھوسیانین کے استعمال اور نوجوان اور درمیانی عمر کی خواتین میں دل کے دورے کے خطرے کے درمیان برعکس تعلق بیان کیا ہے۔ نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ جو خواتین ہفتے میں تین سرونگ بیر کھاتی ہیں ان میں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ ان خواتین کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہوتا ہے جو کم سے کم پھل کھاتے ہیں۔
4 ۔ کینسر کی روک تھام
سٹرابیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کی زیادہ مقدار کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ محققین کا مشورہ ہے کہ سٹرابیری کے پھل کے قدرتی اینٹی آکسیڈنٹس کینسر کی وجہ سے ہونے والی سوزش کو کم کرسکتے ہیں اور جسم میں کینسر کے خلیات کے پھیلاؤ کو روک سکتے ہیں۔
5 ۔ ڈی این اے کی ترکیب
سٹرابیری فولک ایسڈ کا ایک اچھا ذریعہ ہے جسے وٹامن بی 9 بھی کہا جاتا ہے جو انسانی جسم میں اہم رد عمل کے لیے ضروری ہے۔ اس میں ڈی این اے کی ترکیب اور امینو ایسڈز کی خرابی شامل ہے۔ یہ پروٹین کی تعمیر کے بلاکس ہیں۔ وٹامن بی نائن ابتدائی حمل کے دوران صحت مند نیورل ٹیوب کی نشوونما کے لیے بھی اہم ہے۔ اس لیے یہ قبل از پیدائش کے وٹامنز میں سب سے اہم غذائی اجزاء میں سے ایک ہے۔ سٹرابیری کا صرف ایک کپ آپ کی روزانہ کی فولک ایسڈ کی تقریباً 10 فیصد ضروریات فراہم کرتا ہے۔
6 ۔ قدرتی شکر
دیگر پھلوں کے مقابلے سٹرابیری میں قدرتی شکر فریکٹوز کی نسبتاً کم فیصد ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر ایک کپ انگور میں 23 گرام قدرتی شکر ہو سکتی ہے، ایک کپ سٹرابیری تقریباً 7 گرام قدرتی شکر فراہم کرتی ہے۔ لہذا اگر کوئی شخص کسی طبی حالت جیسے انسولین کے خلاف مزاحمت، غیر الکوحل والی فیٹی لیور کی بیماری یا ٹائپ 2 ذیابیطس کی وجہ سے شوگر کی مقدار کو کم کرنا چاہتا ہے تو سٹرابیری جیسے کم شوکر والا پھل ایک مفید آپشن ہو سکتا ہے۔