اسلاام آباد(خصوصی رپورٹ )حریت کانفرنس کے بانی سیدعلی گیلانی کے یوم شہادت پر اسلام آبادمیں سرکاری سطح پر ایک نامناسب تحریر کا ہورڈنگ نصب کردیاگیا۔ ان کی تصویرکے ساتھ اس شخص نے بھارت سے نفرت کی‘ درج ہے جس کے بارے میں ماہرین کا کہناہے کہ یہ بات خلاف حقیقت ہے، علی گیلانی جمہوری جدوجہدپر یقین رکھتے تھے، انہیں نفرت کاپیامبرقراردیناافسوس ناک ہے۔ تفصیلات کے مطابق قائد حریت سید علی گیلانی کا دوسرا یوم شہادت آج منایاجارہاہے۔
اس موقع پر مقبوضہ کشمیر اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادی کی جدوجہد کے اس عظیم قائد کو خراج عقیدت پیش کرنے کےلئے بڑی تیاریاں کی گئی ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری عوام سے علی گیلانی کے گاؤں اور شہادت گاہ حیدر پورہ کی طرف مارچ کرنے کی اپیل کردی ۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری اور پاکستانی قائد کشمیر کو ان کی جدو جہد کےلئے کئی عشروں تک قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنے اور جہد مسلسل پربھرپور خراج تحسین پیش کریں گے تاہم پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں اس حوالے سے جوپیغام دیا جارہا ہے وہ بڑا افسوسناک اور دل شکن ہے۔ کنونشن سنٹر کے باہر ایک گلوب ( دنیا کا نقشہ) لگا ہوا ہے۔اس کے سامنے ہورڈنگ پر سید علی گیلانی کی تصویر کے ساتھ انگریزی میں لکھا ہے” The man who hated India” ( اس شخص نے بھارت سے نفرت کی ) ۔
امور کشمیرکے ماہرین کا کہناہے کہ یہ بات خلاف حقیقت ہے ۔علی گیلانی نے اپنی زندگی کی 60 بہاریں قید و بند کی صعوبتوں میں گزاریں۔90سال کی عمر میں بھی وہ کشمیر کی آزادی کےلئے لڑتا رہا،کبھی ایک بار بھی اس نے اپنے ہاتھ میں بندوق نہیں اٹھائی،کسی بے گناہ کو مارنے کا حکم نہیں دیا۔انہوں نے مزاحمت کی۔کشمیریوں کو سیاسی اور سماجی جدو جہد کےلئے ابھارا۔سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے ممبر رہے۔جدوجہد آزادی کےلئےجمہوریت کا راستہ اختیار کیا۔آخر جب کشمیری قوم مجبور ہوگئی تب بھی انہوں نے کسی بے گناہ کے خون کو سپورٹ نہیں کیا۔
یہ بات ناقابل فہم ہے کہ ان کی جدو جہد آزادی کو اجاگر کرنے کے بجائے انڈیا سے نفرت کرنے والا دکھا کر کیا ملے گا۔ انہیں ایک نفرت کرنے والے کے طور پر متعارف کرایاجارہاہے۔اس حوالے سے تجزیہ نگاروں کا کہناہے کہ جس شخصیت نے کشمیر کو پاکستان کا حصہ قرار دلوانے کی خاطر مجموعی طور پر ۲۹ سال سے زیادہ پس دیوار زنداں رہنا پسند کیا ان کے بارے میں یہ جملہ لکھ کر ان کو محض بھارت سے نفرت کرنے والا بنا کر پیش کیا جائے۔اس سے بڑا ظلم اور زیادتی سید علی گیلانی جیسے بطل حریت اور مجاہد آزادی کے ساتھ اور کیا ہو سکتی ہے۔اب بھی وقت نہیں گیا۔وزیر اعظم انوالحق کاکڑ، وزیر خارجہ سید جلیل عباس جیلانی، وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنکی اور وزارت خارجہ اور وزارت اطلاعات کے ارباب اختیار سے اپیل ہے کہ وہ اس غلط پیغام کو درست کریں۔ سید گیلانی جیسے آزادی کے لئے زندگی بھر جدو جہد کرنے والے عظیم حریت پسند لیڈر کے شایان شان خراج عقیدت پیش کیاجائے اور اس طرح کے منفی جملے لکھ کر بھارت کو مذاق اڑانے کا موقع نہ دیں۔