اسلام آباد : یوم دفاع کے سلسلے میں منعقدہ پاکستانی زبانوں کےملی مشاعرہ میں شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ یوم دفاع پاکستان کے سلسلے میں پاکستانی زبانوں کے ملی مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس کا مقصد شہداء، غازیوں اور قومی ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنا تھا۔ ملی مشاعرہ کا اہتمام قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن کے ماتحت اداروں اکادمی ادبیات پاکستان، ادارہ فروغِ قومی زبان اور پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔ نگران وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی تقریب کے مہمان خصوصی نگران وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن جمال شاہ مہمان اعزازتھے۔
نگراں وفاقی وزیر مدد علی سندھی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ جس طرح سپاہی زمینی سرحدوں کے رکھوالے ہوتے ہیں اسی طرح شاعر نظریاتی سرحدوں پر پہرہ دیتے ہیں اور اس کی حفاظت کرتے ہیں، 6ستمبر کادن ہمیں ان شہدا کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے ملک کی سرحدوں کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا اور جام شہادت نوش کیا، آج بھی ہمارے جوان سرحدوں پر اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا یہ حقیقت ہے کہ شاعری میں انسانی قلوب کو گرمانے اور اسے بدل دینے کی قوت موجود ہے، جنگ کے موقع پر ہمارے شعرا نے ترانے لکھے تاکہ سرحدوں پر برسر پیکار فوجی جوانوں کو حوصلہ ملے اورعام لوگوں کی ڈھارس بند ھائی جا ئے ، ان کی تاثیر میں آج بھی کمی نہیں آئی ۔
نگراں وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت ڈویژن جمال شاہ نے کہا کہ 6ستمبر کو ہمارے عظیم سپوتوں نے ملک کے دفاع کے لئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، آج ہم ان سپوتوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے جمع ہیں۔ اس حوالے سے ہم چاہتے ہیں کہ قومی سطح پر بھی ایک کانفرنس کا انعقاد کریں جس میں تمام زبانوں کے ادب کے فروغ اور ادیبوں کےباہمی روابط کو مضبوط کیا جا سکے اور خاص کر پاکستان کے لوک ادب کوفرو غ دینے کی ضرورت ہے۔تقریب کی صدارت ڈاکٹر احسان اکبرنے کی۔ چیئر پرسن اکادمی ادبیات پاکستان ڈاکٹر نجیبہ عارف نے ابتدائی کلمات پیش کئے ۔ اردو اور پاکستانی زبانوں کے ممتاز شعراءنے وطن عزیز کےلئے اپنی جانیں قربان کرنے اور اس کا دفاع کرنے والے قوم کے شہیدوں اور غازیوں کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ نظامت محبوب ظفر نےکی۔ مشاعرے میں ڈاکٹر احسان اکبر۔
نگران وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت مدد علی سندھی، پروفیسرجلیل عالی، علی اکبر عباس، ڈاکٹر انعام الحق جاوید، نسیم سحر، ضیا الدین نعیم، قیوم طاہر، منظر نقوی، عائشہ مسعود ملک، رحمان حفیظ، عابدہ تقی، شکیل جاذب، نصرت مسعود، جنید آذر، درشہوار توصیف، ڈاکٹر شاذیہ اکبر، اکبر خان نیازی(ارود)، وفاچشتي(سرائيکي)، انجم سليمي(پنجابي)، اقبال حسين افکار(پشتو)، سروان سندھی(سندھی)، راشد عباسي(پهاڑی)، محمد لطيف (شينا)،شکور احسن(پوٹھوہاری)، ناصر بشير(بلوچی)، ذاکر رحمان(هندکو)، محمد عمران(براہوی )و دیگر ممتاز شعراءنے وطن عزیز کےلئے اپنی جانیں قربان کرنے اور اس کا دفاع کرنے والے قوم کے شہیدوں اور غازیوں کے حضور نذرانہ عقیدت پیش کیا۔