کراچی: آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ”پاکستان تھیٹرفیسٹیول2023“ کا افتتاح جمعہ کے روز کیاگیا، افتتاحی تقریب کے ریڈ کارپٹ پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری، گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن، معروف دانشور انور مقصود، نگراں وزیر ثقافت سید جنید علی شاہ، تھیٹر ڈائریکٹرز،عثمان پیر زادہ، نبیل قریشی، حبا بخاری، ٹیپو اور شوبز انڈسٹری کی نامور شخصیات سمیت تھیٹر کے شائقین کی بڑی تعداد موجود تھی۔آرٹس کونسل کی جانب سے پاکستان تھیٹر فیسٹیول کا افتتاح معروف ہدایتکار و اداکار سلمان شاہد کے تھیٹر Patriot & Abdullahسے کیاگیا۔
لاہور کے تھیٹر گروپ کی جاندار اداکاری کو شائقین نے بے حد پسند کیا۔ معروف دانشورانور مقصود کو صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کی جانب سے شیلڈ پیش کی گئی۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا تھیٹر فیسٹیول میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ احمد شاہ آرٹس کونسل نہیں چھوڑیں گے، انہوں نے پاکستان ہی نہیں بلکہ پاکستان سے باہر اس ثقافت و تہذیب کو اجاگر کیا ہے، یہ مختلف پروگرامز کرتے رہتے ہیں، یہ سب کو جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انور مقصود صاحب کہہ رہے ہیں کہ ملک میں ڈرامہ چل رہا ہے، اگر مقابلہ کرا دیں تو میں بتا دوں کہ یہ ڈرامہ ہم سیاست دان ہی جیتیں گے، 76برس بعد ہم ایک دوسرے سے پوچھ رہے ہیں کہ پاکستان کیسے چلے گا، بد قسمتی سے جس شہر میں بیٹھے ہیں اسے روشنیوں کا شہر کہا جاتا تھاجو اب مجرموں کا شہر بنتا جا رہا ہے، ملکوں کی ثقافت کو جوڑنے میں احمد شاہ بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن بھی اس تقریب میں موجود تھے ۔
انہوں نے تھیٹر فیسٹیول سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہاں پر بڑی تعداد میں مختلف ممالک سے لوگ موجود ہے ، جس طرح احمد شاہ نے پاکستان لٹریچر فیسٹیول کو پاکستان کے مختلف شہروں میں اور عالمی اردو کانفرنس کو دنیا کے مختلف ممالک میں لے کر گئے ہیں وہ قابل ستائش ہے، آرٹ اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا فن خوب جانتے ہیں، میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ اس طرح کے فیسٹیول لوگوں کو اکٹھا کرنے کے سبب بنتے ہیں ، معاشرے میں مختلف پریشانیوں اور مسائل پر نظر پڑتی ہے لیکن دوسری طرف احمد شاہ کی وجہ سے تفریح کرنے کا موقع بھی ملتا ہے، اس فیسٹیول میں ہر زبان کا تھیٹر موجود ہے ۔صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے پاکستان تھیٹر فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے پہلا میوزک فیسٹیول، پہلا تھیٹر فیسٹیول، پہلا میوزک فیسٹیول، فائن آرٹس کو دوبارہ بحال کی، مجھے آرٹس کونسل آئے ہوئے سولہ برس سے زیادہ ہو گئے، تمام سفارت کاروں کو خوش آمدید کہتا ہوں، مجھے لوگوں نے کہا تم نیرو ہو جو بانسری بجا رہے ہو، حالات خراب سے خراب تر ہیں، مشکل حالات ہیں تو کیا ہم جینا چھوڑ دیں۔ ہم اپنے ملک پر فخر کرتے ہیں، ہم زندہ ہیںہم مسکرا سکتے ہیں،ہم آگے بڑھیں گے۔