آئی سی سی نے ورلڈ کپ میں پاکستان اور جنوبی افریقہ میچ کے دوران ڈی آر ایس سسٹم کی غلطی کا اعتراف کر لیا۔
بھارت میں جاری انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ون ڈے ورلڈ کپ کے 13 ویں ایڈیشن میں گزشتہ روز کھیلے جانے والے پاکستان اور جنوبی افریقہ میچ کے دوران ڈی آر ایس سسٹم کی غلطی تسلیم کر لی، میچ میں جب پاکستان کو جیت کے لئے ایک وکٹ اور جنوبی افریقہ کو 8 رنز درکار تھے تب حارث رؤف کی گیند پر ساؤتھ افریقن بیٹر تبریز شمسی کے پیڈ پر لگی، پاکستان کی جانب سے زور دار اپیل کی گئی لیکن امپائر کے کان پر جوں تک نا رینگی اور آؤٹ قرار نہ دینے پر پاکستان نے امپائر کے فیصلے کا ریویو لے لیا، ریویو میں دکھایا گیا کہ گیند وکٹ کو صرف چھو رہی ہے اور قانون کے تحت فیصلہ امپائر کے فیصلے کے تابع ہوگا جس پر امپائر کا ٹاٹ آؤٹ کا فیصلہ برقرار رہا۔
اس فیصلے پر سابق بھارتی سپنر ہاربھجن سنگھ نے آئی سی سی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خراب امپائرنگ اور برے قوانین کے باعث پاکستان کو میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، اس قانون کو تبدیل ہونا چاہئے اگر گیند وکٹوں کو لگ رہی ہے تو لگ رہی ہے امپائر کال کا کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے۔
اسی میچ کے دوران ایک اور فیصلہ بھی سوشل میڈیا پر کڑی تنقید کی زد میں آیا جس پر آئی سی سی کو وضاحت بھی پیش کرنا پڑی، جنوبی افریقہ کی اننگز کے دوران 19 ویں اوور میں اسامہ میر کی گیند پر پروٹیز کے بلے باز رسی وین ڈر ڈوسن کو امپائر نے ایل بی ڈبلیو قرار دے دیا، وین ڈر ڈوسن کی جانب سے ریویو لیا گیا تو ری پلے میں دکھایا گیا کہ گیند وکٹوں سے اوپر جا رہا ہے لیکن کچھ ہی لمحوں کے بعد ایک اور ری پلے میں دکھایا گیا کہ گیند وکٹوں کو چھو رہی ہے، امپائر کال ہونے پر امپائر کا آؤٹ کا فیصلہ برقرار رہا۔
اس معاملے پر آئی سی سی کی جانب سے سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید پر وضاحت پیش کرتے ہوئے ڈی آر ایس کی غلطی کو تسلیم کر لیا۔