بھارتی معیشت کو مزید دو بلین ڈالر ملنا یقینی ہوچکے ہیں، فائل فوٹو
بھارتی معیشت کو مزید دو بلین ڈالر ملنا یقینی ہوچکے ہیں، فائل فوٹو

بھارت نے ورلڈکپ کمائی کے ریکارڈ توڑ دیے

ندیم بلوچ :
بھارت نے ورلڈکپ سے کمائی کے تمام سابقہ ریکارڈز توڑ دیئے ہیں۔ اس غیر متوقع بوسٹ کی سب سے اہم وجہ ایونٹ کی میزبان بھارتی ٹیم کی ناقابل شکست پرفارمنس ہے۔ جس کے بعد سے بھارتی معیشت کو اس ایونٹ کے ذریعے توقعات سے زیادہ آمدنی حاصل ہوئی ہے۔

اس حوالے سے بھارتی میڈیا میں دعویٰ سامنے آیا ہے کہ صرف رائونڈز میچز کے دوران ہی بی سی سی آئی کے بنک اکائونٹس میں ڈیرھ بلین ڈالر جمع ہوچکے ہیں۔ جبکہ بھارتی معیشت کو اب تک دو بلین ڈالر سے زائد کا مناقع ہوچکا ہے۔ اس بار بھارت میں شیڈول ورلڈکپ کو اسپانسر کرنے میں سعودی آئل کمپنی کلیدی اسپانسر کے طور پر شامل رہی ہے۔

واضح رہے کہ ورلڈکپ کا پہلا سیمی فائنل آج بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔ اس اہم ترین میچ کی تمام ٹکٹ سولڈ آئوٹ ہوچکے ہیں۔ بھارت کو اس ایونٹ میں سے بڑا منافع شائقین کی حاضری سے بھی ہوا جس کا کل حجم 6 ہزار کروڑ روپے سے زائد بنتا ہے۔ اس ایونٹ کے دوران تمام میچز میں دس لاکھ کے زائد تماشائیوں نے میدان کا روک کیا جہاں غیر ملکی تماشائیوں کا کل ٹرن آئوٹ 21 فیصد بتایا جارہا ہے۔

اس سے قبل توقع کی جارہی تھی کہ میگا ایونٹ سے بھارت کو 2 اعشاریہ 6 بلین ڈالر سے زائد کی آمدنی حاصل ہوگی، لیکن اس سنگ میل کا نصف سے زیادہ حصہ عبورکیا جاچکا ہے۔ بی سی سی آئی کے علاوہ بھارتی اکنامی کو بھی مزید دو بلین ڈالر کی حاصل ہونے کا امکان ہے۔ ایونٹ سے کل کمائی کا 35 فیصف حصہ سرکار کی تجوری میں جائے گا۔ جبکہ آئوٹ سورس پبلک سروس یعینی ہوٹلز، ریستورٹس، ایئر ٹریفک اور سیاحت کے کاروبار کو بھی بڑا بوسٹ ملا ہے۔

فوڈ ڈیلیوری اور اسکرینگ کی مد میں پانچ سو کروڑروپے کی آمدنی کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ بھارت اکیلے ہی ورلڈکپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ اس سے قبل ماضی میں بھارت پاکستان، سری لنکا اور بنگلا دیش کے ساتھ مل کر ورلڈ کپ کرا چکا ہے۔ اس بار بھارت کے 10 شہروں میں ورلڈکپ کے 48 میچز ہو رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سب سے زیادہ آمدنی ٹی وی رائٹس سے ہوگی۔

ٹی وی کے نشریاتی حقوق سے بھارت کو 36 ہزار کروڑ روپے ملیں گے۔ اسی طرح ٹریولنگ اور مرچنڈائزنگ سے بڑی آمدنی ملنے کا امکان ہے۔ ورلڈکپ کو اسپانسرز کرنے والوں میں اسرائیلی ، سعودی ، اماراتی ، بھارتی اور امریکی نمایاں ہیں۔ ٹیلی ویژن پر دکھائے جانے والے اشتہارت کا ریٹ فی سیکنڈ 9 لاکھ روپے پاکستانی روپے ہے۔ اس طرح 10 سیکنڈ کے اشتہار کا ریٹ 90 لاکھ روپے پاکستانی ہے۔ اشتہارات کے نرخ پچھلے ورلڈکپ سے 40 فیصد زیادہ ہیں۔

اس کے علاوہ موجودہ ورلڈ کپ کے لیے آئی سی سی نے مجموعی طور پرایک کروڑ ڈالرز کی انعامی رقم کا اعلان کیا ہے۔ فائنل جیتنے والی ٹیم کے لیے40 لاکھ ڈالرکی انعامی رقم کا اعلان کیا گیا ہے جبکہ فائنل ہارنے والی ٹیم کو 20 لاکھ ڈالر ملیں گے۔ ہرگروپ میچ جیتنے پر ٹیم کو 40 ہزار ڈالر ملیں گے۔سیمی فائنل کیلیے کوالیفائی نہ کرنے والی 6 ٹیموں کو ایک ایک لاکھ ڈالر اور سیمی فائنل ہارنے والی ٹیموں کے لیے 8، 8 لاکھ ڈالر کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ آئی سی سی کے فنانشل ماڈل برائے 2017ء سے 2023ء کے مطابق آئی سی سی کی آمدنی کا بڑا حصہ بھارت کو ملے گا۔ بھارتی بورڈ کو پچھلے ماڈل کے مقابلے میں 112 ملین ڈالر زیادہ ملیں گے اس کو 8 سال کے دوران ملنے والی مجموعی رقم 405 ملین ڈالر ہے۔ جبکہ پاکستان کو 128ملین ڈالر ملیں گے۔ پاکستان کو اس رقم کا ہرسال 12 سے 15 ملین ڈالر ملتا ہے۔